5 اکتوبر 2025 - 11:21
مآخذ: ابنا
تونس میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف شدید احتجاج، صمود بیڑے پر حملے کی مذمت

تونس کے دارالحکومت میں ہزاروں افراد نے سڑکوں پر نکل کر صہیونی ریاست کی جارحیت اور غزہ کا محاصرہ توڑنے والے بین الاقوامی بیڑے "الصمود" پر حملے کی شدید مذمت کی۔ مظاہرین نے فلسطینی عوام سے مکمل یکجہتی کا اعلان کیا اور اسرائیل کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، تونس کے دارالحکومت میں ہزاروں افراد نے سڑکوں پر نکل کر صہیونی ریاست کی جارحیت اور غزہ کا محاصرہ توڑنے والے بین الاقوامی بیڑے "الصمود" پر حملے کی شدید مذمت کی۔ مظاہرین نے فلسطینی عوام سے مکمل یکجہتی کا اعلان کیا اور اسرائیل کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

الصمود بیڑہ، جو عالمی سماجی کارکنوں پر مشتمل تھا، غزہ کی مظلوم آبادی تک انسانی امداد پہنچانے اور اسرائیلی محاصرہ توڑنے کے مقصد سے روانہ ہوا تھا۔ تاہم اسرائیلی افواج نے اسے بین الاقوامی پانیوں میں روک کر 42 کشتیوں کو ضبط کر لیا اور درجنوں انسانی حقوق کے کارکنوں کو فلسطین کے مقبوضہ علاقوں میں موجود حراستی مراکز میں منتقل کر دیا۔

تونس میں ہونے والے مظاہروں میں شریک شہریوں نے تونس اور فلسطین کے پرچم اٹھا رکھے تھے اور فلک شگاف نعرے لگائے:نہ خوف، نہ جھکاؤ، عوام کے ساتھ ہے صمود کا قافلہ

طوفان الاقصیٰ تب تک رکے گا نہیں، جب تک اسرائیل نیست و نابود نہ ہو جائے نہ امریکہ کو قبول، نہ اسرائیل کو تسلیم کرو، غزہ میں نسل کشی بند کرو!

ابوبکر بلثابت، صدر کانون وکلائے تونس نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا:صمود بیڑے نے دنیا کی رائے عامہ کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔ یہ بیڑہ، اسرائیلی جنگی جرائم کو بے نقاب کرنے میں کامیاب ہوا ہے۔

انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ:فلسطینی عوام اور صمود کے گرفتار کارکنوں کی فوری رہائی کے لیے متحد ہو کر آواز بلند کی جائے۔

ابوبکر بلثابت نے زور دیا کہ:جب تک اسرائیل غزہ پر حملے جاری رکھے گا، ہم احتجاج، مظاہروں اور سفارتی دباؤ کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha