5 نومبر 2025 - 11:28
مآخذ: ابنا
یونان میں سیکڑوں صیہونی سیاح اسرائیل مخالف مظاہروں میں پھنسے ہوئے ہیں۔

اسرائیلی اخبار یدیعوت آحارونوت کے مطابق، یونان کے جزیرے کرت  کے بندر سودا میں سیکڑوں اسرائیلی سیاح منگل کے روز مخالفِ اسرائیل مظاہروں کے باعث محصور ہو گئے۔

اہل بیت نیوز ایجنسی ابنا کی رپورٹ کے مطابق، یونان کے جزیرے کرت  کے بندر سودا میں سیکڑوں اسرائیلی سیاح منگل کے روز مخالفِ اسرائیل مظاہروں کے باعث محصور ہو گئے۔

رپورٹ کے مطابق، ایک سیاحتی جہاز کراون آئرس جس میں تقریباً 1,500 اسرائیلی سیاح سوار تھے، جیسے ہی بندر سودا میں داخل ہونے والا تھا، درجنوں مظاہرین جن کے ہاتھوں میں فلسطین کے پرچم تھے، بندرگاہ کے قریب جمع ہو گئے اور "قبضے کے جرائم بند کرو اور فلسطین کو آزادی دو جیسے نعرے لگاتے ہوئے اسرائیلی سیاحوں کے داخلے کی مخالفت کی۔

یہ واقعہ اس سے قبل پیش آئے ایک دوسرے واقعے کے بعد ہے، جب اسرائیلی سیاحوں کا ایک گروپ جزیرہ سایروس  کا دورہ کرنے جا رہا تھا، مگر عوامی احتجاج کے باعث وہاں بھی داخل نہ ہو سکا۔ مظاہرین نے اس وقت بھی نسل کشی بند کرو اور اسرائیل جہنم میں جائے جیسے نعرے لگائے اور سیاحوں کو واپس جانے پر مجبور کر دیا۔

مزید برآں، یونان کے دارالحکومت ایتھنز میں ایک کیفے نے حال ہی میں اسرائیلی فوجیوں کے داخلے پر پابندی عائد کر دی۔ کیفے نے اپنی دروازے پر نوشتہ آویزاں کیا جس میں لکھا تھا:"ہم جنگی مجرموں کو خوش آمدید نہیں کہتے۔ یہ پیغام انگریزی اور عبرانی زبانوں میں تحریر کیا گیا تھا، اور پس منظر میں اسرائیلی وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو کی ایک تصویر موجود تھی جس میں وہ اسرائیلی فوجیوں کے درمیان غزہ میں کھڑے دکھائی دے رہے ہیں۔

خیال رہے کہ ایتھنز اسرائیلی سیاحوں کی پسندیدہ سیاحتی منزلوں میں سے ایک ہے، خاص طور پر "طوفان الاقصیٰ" کے آغاز کے بعد، جب ترکی کے شہروں کے سفر میں کمی آئی۔ تاہم حالیہ مہینوں میں یونان کے مختلف شہروں میں مقامی عوام کی جانب سے اسرائیلیوں کے خلاف احتجاجی ردعمل بڑھتا جا رہا ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha