25 ستمبر 2025 - 00:47
اسرائیل کے دو اہم ٹھکانوں پر یمن کے کامیاب ڈرون حملے

یمنی فوج کے ترجمان نے اعلان کیا ہے کہ ان کی افواج نے ڈرون آپریشن کے دوران مقبوضہ فلسطین میں واقع اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔

بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || یمن کی مسلح افواج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل "یحییٰ سریع" نے بدھ کی شام تصدیق کی کہ ان ملک کی ڈرون فورس نے فلسطینی عوام کی حمایت اور صہیونی ریاست کی جارحیتوں کے جواب میں ایک "منفرد آپریشن" میں ام الرشراش (ایلات) بندرگاہ (جنوبی مقبوضہ فلسطین) میں واقع اہم اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔

اسرائیلی میڈیا نے کچھ گھنٹے پہلے ایلات بندرگاہ میں ایک اہم ڈھانچے پر کم از کم ایک ڈرون کے حملے اور 20 سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔

یحییٰ سریع نے اس بارے میں کہا کہ اس آپریشن میں دو کامیکازے ڈرون استعمال کیے گئے اور ام الرشراش بندرگاہ میں دو اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنایا گیا۔

بریگیڈیئر جنرل سریع کے بقول، اس آپریشن کے اہداف حاصل کر لئے گئے ہیں اور صہیونی ریاست کی دفاعی سسٹمز ڈرونز روکنے میں ناکام رہے۔

انھوں نے یہ بھی کہا کہ گذشتہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں صہیونی ریاست پر یمنی ڈرون فورس کا دوسرا حملہ ہے۔

بیان کے مطابق، یمن کی ڈرون فورس نے کل بھی کئی کامیکازے ڈرونز کے حملے کرکے ام الرشراش بندرگاہ اور بئرالسبع کے علاقے میں اہم صہیونی اہداف کو نشانہ بنایا تھا۔

غزہ کی پٹی میں اکتوبر 2023ع‍  میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے یمن فلسطینیوں کے سب سے فعال حامیوں میں سے ایک بن گیا ہے۔

اس ملک نے جنگ شروع ہونے کے بعد اسرائیل کے خلاف متعدد میزائل اور ڈرون حملے کئے ہیں۔ یہ حملے فلسطینیوں کی حمایت اور تل ابیب پر جنگ اور غزہ کی ناکہ بندی ختم کرنے کے لئے دباؤ بڑھانے کی غرض سے کئے جا رہے ہیں۔

ان حملوں میں سے زیادہ تر مقبوضہ فلسطین کے جنوبی علاقوں، خاص طور پر ام الرشراش (ایلات) کے علاقے کو نشانہ بنایا گیا ہے، لیکن کچھ حملے مرکزی علاقوں جیسے تل ابیب اور بین گوریون ہوائی اڈے پر کئے جا رہے ہیں۔

یہ حملے اسرائیل کے لئے ایک سیکیورٹی چیلنج سمجھے جاتے ہیں اور ان کے جواب میں اسرائیل نے یمن میں واقع اہداف پر فوجی کارروائیاں کی ہیں، لیکن امریکی اور یورپی دفاعی سسٹمز سے لیس ہونے کے باوجود یمنی حملوں کو نہیں روک سکے ہیں۔

ٹرمپ کے دوسرے دور کے آغاز میں امریکہ نے بھی بحیرہ احمر میں صہیونیوں سے متعلق جہازوں پر یمنی حملے روکنے کی غرض سے یمن کے خلاف جنگ مسلط کر دی لیکن اس کی فضائیہ اور بحریہ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے اور امریکی طیارہ بردار جہازوں کو شدید خطرات سے دوچار ہونا پڑا جس کے بعد ٹرمپ نے جنگ بندی کا یکطرفہ اعلان کیا؛ گوکہ سمندر میں بھی صہیونی اہداف پر یمنی حملے بدستور جاری ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha