بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کی رپورٹ کے مطابق، یمنی مسلح افواج نے آج اعلان کیا ہے کہ انہوں نے خلیج عدن میں MINERVA GRACHT جہاز کو ایک کروز میزائل سے نشانہ بنایا ہے۔
یمنی مسلح افواج نے اپنے بیان میں تصدیق کی ہے کہ اس ملک کی بحریہ نے اس جہاز کے خلاف کاروائی اس لئے کی کہ کہ اس کی مالک کمپنی نے فلسطین کے مقبوضہ بندرگاہوں میں جانے پر لگائی گئی پابندی کی خلاف ورزی کی تھی۔
فوج نے واضح کیا کہ یہ حملہ خلیج عدن میں ایک کروز میزائل کے ذریعے کیا گیا۔ اس کارروائی سے جہاز براہِ راست نشانہ بنا، اس میں آگ لگ گئی اور اب یہ ڈوبنے کے خطرے سے دوچار ہے۔
یمن کی مسلح افواج نے یہ بھی کہا کہ یہ کارروائی مظلوم فلسطینی عوام اور ان کے عزیز مجاہدین کے حق میں ایک قدم ہے۔ یہ صھیونی دشمن کے ان جرائم کا جواب ہے جو اس نے غزہ پٹی میں ہمارے بھائیوں کے خلاف نسل کشی اور بھوکا رکھنے کے جرائم کرکے کیے ہیں۔ اس کے علاوہ، یہ عمل اس بات کی تصدیق ہے کہ بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب میں اسرائیلی دشمن کی بحری آمد و رفت پر پابندی جاری رہے گی۔
انہوں نے ایک بار پھر یہ بات دہرائی کہ ہماری عظیم مجاہد اور صابر یمنی قوم، "صدی کے جرم" کے خلاف مظلوم فلسطینی عوام کی حمایت اور مدد جاری رکھے گی۔
اور یہ کاروائیاں صرف اس وقت رکیں گی جب غزہ پٹی پر حملے بند ہوں گا اور محاصرہ اٹھا لیا جائے گا۔
یمنی مسلح افواج نے اسرائیلی دشمن پر بحیرہ احمر، بحیرہ عرب، باب المندب اور خلیج عدن میں صہیونی ریاست کے لئے بحری آمد و رفت کی پابندی جاری رکھنے پر بھی زور دیا۔
انہوں نے تمام کمپنیوں اور جہازوں کو پہلے سے عائد کردہ پابندیوں کی خلاف ورزی کے ممکنہ نتائج سے آگاہ کرتے ہوئے اپنا انتباہ دہرایا۔
ادھر برطانوی بحری تجارتی عملے کی تنظیم نے پیر کے روز اعلان کیا تھا کہ عدن سے 128 بحری میل جنوب مشرق میں خلیج عدن میں ایک جہاز حملے کا نشانہ بنا تھا۔ جہاز کے کپتان نے پانی کی سطح پر دھماکے اور افق میں دھؤاں اٹھنے کی اطلاع دی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ