بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، ایران پر حالیہ صہیونی جارحیت کے دوران، ایران کے اندرونی اور سرحدی علاقوں میں اسرائیل کے زیراثر دہشت گرد ٹولوں کی ناکامی نے اسرائیلی ریاست کی جنگی حکمت عملی کو شدید دھچکا پہنچایا:
ناکام منصوبہ بندی:
- اسرائیل نے ایران کے جنوب مشرق، شمال مغرب اور مغربی علاقوں میں دہشت گرد ٹولوں کو متحرک کرنے کی کوشش کی، لیکن 12 روزہ جنگ میں ان ٹولوں کی کوئی قابل ذکر کارروائی سامنے نہیں آئی۔
خفیہ نیٹ ورکس کی حقیقت:
- ایران میں اسرائیلی جاسوس نیٹ ورکس کی موجودگی کو مبالغہ آرائی کے ساتھ پیش کیا گیا۔ ایران میں اسرائیلی جاسوسوں کی وسیع پیمانے پر موجودگی کے بارے میں امریکہ اور اسرائیلی دشمن کا پروپیگنڈہ دشمن کی ادراکی جنگ (Cognitive warfare) کا حصہ اور فوجی کارروائیوں کی تکمیل ہے۔ درحقیقت، زیادہ تر جاسوسی جدید ٹیکنالوجی (AI اور مشین لرننگ) پر انحصار کرتی ہے۔
ناکامی کی وجوہات:
- ایرانی معاشرے کی مضبوط یکجہتی اور قیادت اور عوام کے درمیان پراعتماد تعلق نے دہشت گرد ٹولوں کو آپریشنل طور پر ناکام بنا دیا۔
- ٹولوں کے اپنے اندرونی اعترافات کے مطابق، مقامی سطح پر کاروائی کے مواقع دستیاب نہیں ہوئے۔
اسرائیل کی فوجی رسوائی:
- یہ ناکامی اسرائیل کے لیے عملی اور اخلاقی شکست ہے، لیکن وہ اپنی ناکامی کو تسلیم کرنے کے بجائے جاسوس نیٹ ورکس کی طاقت کو بڑھا چڑھا کر پیش کر رہا ہے۔
المختصر:
- جدید ٹیکنالوجی اور دہشت گرد نیٹ ورکس کے باوجود، قومی یکجہتی اور مضبوط سماجی ڈھانچہ کسی بھی ملک کی سلامتی کی سب سے بڑی ضمانت ہے۔
- کسی بھی عسکری یا شناختی [اور ادراکی] جنگ (Cognitive warfare) کے تجزیے میں سماجی یکجہتی کو اولین ترجیح دینا چاہئے۔
ان واقعات سے ثابت ہوتا ہے کہ حقیقی سلامتی صرف جدید ہتھیاروں یا فوجی طاقت سے نہیں، بلکہ عوام اور قیادت کے درمیان مضبوط رشتے سے ہی ممکن ہو جاتی ہے، جیسا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے 12 روزہ جنگ میں ثابت کرکے دکھایا۔
12 روزہ جنگ میں صہیونی ریاست کے سینکڑوں گماشتوں کی گرفتاری
اسرائیل کے ایران پر حملے کے آغاز سے، صہیونی ریاست کا جاسوسی نیٹ ورک ملک میں شدت سے فعال ہونے لگا لیکن سکیورٹی اداروں نے اسے ناکام بنایا؛ اور 12 دن کے دوران کم از کم 900 سے زائد صہیونی گماشتے گرفتار کر لئے؛ گرفتاریوں کی صحیح تعداد ہنوز معلوم نہیں ہو سکی ہے۔ گرفتار ہونے والے غیر ملکی صہیونی گماشتوں کی تعداد کا بھی اعلان نہیں ہؤا ہے۔
ان افراد کو تخریبی کاروائیوں، مائیکرو ڈرونز اور کامیکازے ڈرونز کی گائیڈنس اور کنٹرول، دستی بم بنانا، حساس فوجی مراکز کی تصویربرداری اور صہیونی فوج کو معلومات فراہم شامل ہیں۔
ان دنوں 12 روزہ جنگ کے دوران دوران 10,000 سے زائد مائیکرو ڈرونز برآمد اور ضبط کیے گئے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ