بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || ذیل کی ویڈیو میں دو صحافی روسی-ایرانی ڈرون کی تصاویر دکھا دکھا کر آپس میں عجیب انداز سے بات چیت کر رہے ہیں، دیکھئے:
روس اپنے عظیم ڈرون پر اترا رہا ہے، یہی ہے، بالکل یہی؛ 22 جولائی کے دن، روس نے اپنی عظیم جنگی مشین سرکاری ٹیلی وژن پر دکھا دی۔ یہی ہے، جی یہی ہے، اگر ممکن ہو تو اسے نشر کرو۔ کیا یہ تمہیں ستا رہا ہے؟
- جی ہاں! لمحہ بھر صبر کرو، میں اسے ڈاؤنلوڈ کرکے نشر کر سکتا ہو۔
یہ روسی کبھی بھی نہيں چاہتے ہیں ان ویڈیوز کو دیکھ لیں، اس کو دیکھو۔۔ یہی ہے، تو گویا وہ کھیل کے میدان میں اترنا چاہتے ہیں،
- جی ہاں وہ کبھی مذاق نہیں کرتے۔ دلچسپ ہے، کیونکہ یہ شاہد ڈرونز ایرانی ہیں، یہ ایرانی ٹیکنالوجی ہے۔
یہ والے ڈرونز؟
- جی ہاں،
تو یہ ایرانی ٹیکنالوجی ہے؟
- جی ہاں جی ہاں؛ ایران وہی ملک ہے، کہ بہت مشہور ہے کہ ایران نے شاہد ڈرون تیار کرنے کے لئے یہ تنصیبات روس میں بنا دیں۔ انھوں نے قدس فورس کو روس بھیج دیا تاکہ روسیوں کو تربیت دیں کہ انہیں کس طرح استعمال کریں۔ کیونکہ روس کے پاس بہت جدید ہتھیار ہیں، تقریبا امریکہ کی طرح جس کے پاس جدید فوجی سسٹمز ہیں۔ لیکن انہیں ایک خلا اور ایک کمی کا سامنا تھا ڈرون ٹیکنالوجی کے شعبے میں اور ایران کے پاس وہ صلاحیت اور ٹیکنیکل سائنس تھی اس طرح کے دھماکہ خیز ڈرونز کے لئے؛ اور انہوں نے اسے روس کے حوالے کیا اور روس نے اسے استعمال کیا ہے اور اس کے استعمال کو جاری رکھا ہے۔
آپ کا تبصرہ