11 جون 2025 - 15:24
مجلس شورائے اسلامی کا مقام و مرتبہ بے مثال ہے، اراکین مجلس اس عظیم منصب کی عظمت کا تحفظ کریں؛ امام خامنہ ای + تصاویر

آج صبح مجلس شورائے اسلامی (اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمان) کے اراکین سے ملاقات میں رہبر معظم انقلاب نے دنیا کی دیگر قانون ساز اسمبلیوں کو قانونی حیثیت کے اعتبار سے ایک جیسا قرار دیا، لیکن فرمایا: دنیا کی پارلیمنٹس کے بارے میں فیصلہ کرنے [اور رائے قائم کرنے] کا اصل معیار ان کا حقیقی وزن ہے، یعنی ’مقاصد، سمت اور موقف‘۔ اس لحاظ سے مجلس شورائے اسلامی کا مقام دنیا میں بے مثل ہے۔ البتہ اس عظیم اور باعزت مقام کو برقرار رکھنے کے کچھ ضروری تقاضے اور ضروریات ہیں جن کی پاسداری مجلس کے اراکین کے ذمے ہے۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، امام خامنہ ای (مد ظلہ العالی) نے اپنے خطاب کے آغاز میں عید غدیر کو پوری اسلامی دنیا کے لئے حقیقی معنوں میں ایک عظیم قرار دیا جو وسیع اسلامی معارف و تعالیم کا حامل ہے۔

آپ نے اس مبارک دن کو امام علی النقی الہادی (علیہ السلام) کی ولادت باسعادت پر عظیم اور شریف ایرانی قوم کو مبارکباد پیش کی۔

آپ نے دنیا کی تمام قانون ساز اسمبلیوں کی قانونی حیثیت کو ایک جیسا قرار دیتے ہوئے فرمایا: قانون، انسانی معاشرتی زندگی کی بنیادی شرط ہے، اور عقلی طور پر وہ قوانین جنہیں عوامی نمائندوں نے اجتماعی عقل کے ساتھ وضع کیا ہو، زیادہ معتبر اور قابل قدر ہوتے ہیں۔

رہبر انقلاب اسلامی نے دنیا کی پارلیمنٹس کے حقیقی وزن کو ان کی قانونی حیثیت سے بالکل مختلف قرار دیتے ہوئے فرمایا: ایسی پارلیمنٹ جو ’دین پر مبنی ہو، پرہیزگار اور پاکباز افراد پر مشتمل ہو، اور اس کا ہدف عدل، کمزوروں کی حمایت اور ظالموں کے مقابلے میں ڈٹ جانا ہو‘، اور ایسی پاریلمان جو ’لااُبالی افراد پر مشتمل ہو اور اس کا کام ظلم، طبقاتی دراڑیں اور غزہ کے قاتلوں جیسے مجرموں کی حمایت کرنا ہو‘، ان دونوں کے درمیان زمین و آسمان کا فرق ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا: اس بنیادی معیار کے مطابق، مجلس شورائے اسلامی کا مقام اور ایران کے منتخب نمائندوں کا مرتبہ دنیا کی دیگر مجالس میں بے مثال ہے۔ یہی وہ امتیازات ہیں جن کی بنا پر امام خمینی(رح) نے اس مجلس کو قوم کی فضیلتوں کا نچوڑ قرار دیا۔

آپ  نے مختلف ادوار میں مجلس کے سیاسی رجحانات اور کارکردگی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: بہر حال، مجلس شورائے اسلامی کا ممتاز اور بلند مقام مجموعی طور پر دنیا کی دیگر مجالس سے بالکل مختلف ہے اور اس کا احترام سب کا فرض ہے۔

مجلس شورائے اسلامی کا مقام و مرتبہ بے مثال ہے، اراکین مجلس اس عظیم منصب کی عظمت کا تحفظ کریں؛ امام خامنہ ای + تصاویر

مجلس عبادت گاہ ہے

رہبر انقلاب اسلامی نے مجلس شورائے اسلامی کو بنیادی طور پر عبادت کی جگہ اور "تقویٰ پر قائم مسجد" قرار دیا اور فرمایا: "مجلس شورائے اسلامی کی پاکیزہ اور شریف فطرت کے زیر سایہ، یہاں ہر قسم کا تفکر، عمل، کوشش اور قانون سازی ایک قسم کی عبادت ہے۔

شرافت کی حفاظت کی ذمہ داری

امام خامنہ ای (مد ظلہ العالی) نے ایک اہم نکتے کی طرف توجہ دلاتے ہوئے فرمایا: یہ بے مثال شرافت، پاکیزگی اور بلند مقام خود بخود قائم نہیں رہ سکتا۔ بلکہ اسے ضروری تقاضوں، ہدایات اور ضرویات کی بنیاد پر عمل کر کے ہی برقرار رکھا جا سکتا ہے، جس کی ذمہ داری مجلس کے اراکین پر عائد ہوتی ہے۔

نمائندوں کے فرائض

رہبر انقلاب نے جناب قالیباف کے مجلس کی سربراہ کے طور پر دوبارہ انتخاب پر مبارکباد دیتے ہوئے مجلس کے حقیقی مقام کو برقرار رکھنے کے لئے ہدایات جاری کرتے ہوئے فرمایا: مجلس شورائے اسلامی میں عوامی نمائندوں کو خود کو خدا اور قانون کے سامنے جوابدہ سمجھنا چاہئے، رب کی رضا اور ملک کے مفادات کو مدنظر رکھنا چاہئے، اور مفادات کے ٹکراؤ کے سامنے سر تسلیم خم نہیں کرنا چاہئے۔"

نمائندوں کے بیانات کی اہمیت

آپ نے مجلس کے اراکین کے بیانات کی اہمیت اور اثرات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہیں عام فضا پر اپنے بیانات اور اقدامات کے اثرات کا خیال رکھنے اور ملک، نظام اور قومی مفادات کے خلاف ان کے غلط استعمال سے بچنے کی تلقین کی اور فرمایا: مجلس کے منبر سے دیا جانے والا ہر بیان امید افزا اور اطمینان بخش ہونا چاہئے۔ خوش قسمتی سے گذشتہ برسوں کے برعکس جب مجلس سے اختلافات کی آوازیں بلند ہوتی تھیں، آج کی مجلس اختلاف انگیز نہیں بلکہ کافی حد تک اطمینان بخش ہے۔

امام خامنہ ای (مد ژلہ العالی) نے مجلس کے حقیقی وقار کو برقرار رکھنے کے ایک اور اہم پہلو کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اراکین پارلیمان کے بیانات میں عقلیت اور انقلابی اصولوں کی پابندی کو واضح ہونا چاہئے۔ دنیا کے کسی کونے میں کسی کی خوشنودی یا ناخوشنودی کو ہمارے موقف پر اثر انداز نہیں ہونای چاہئے۔ اراکین پارلیمان کا کلام اصولوں اور اہداف و مقاصد کی پابندی قومی عزم، طاقت اور ارادے کی علامت ہونا چاہئے۔"

قومی عزم کے علامتیں

آپ نے عالمی طاقتوں کی ہرزہ سرائیوں اور ان کی طرف سے اپنی مرضی مسلط کرنے کی کوششوں کے مقابلے میں عوام کی عدیم المثال استقامت اور بے مثل جرات و بے باکی پر مبنی موقف ـ نیز امام خمینیؒ کی برسی اور 22 بہمن کی عظیم ریلیوں میں عوام کی کثیر تعداد میں شرکت ـ کو قومی عزم اور طاقت کی واضح علامتیں قرار دیا۔ اور فرمایا: اس طاقت کو نمائندوں کے موقف، قوانین کی منظوری اور شخصیات کے انتخاب میں اجاگر ہونا چاہئے، اور یہ خصوصیات خوش قسمتی سے موجودہ مجلس میں کافی حد تک موجود ہیں۔

قومی یکجہتی کی اہمیت

رہبر انقلاب نے زور دے کر فرمایا: آج قومی یکجہتی کا تحفظ پہلے سے کہیں زیادہ ضروری ہے۔ "ذاتی پسند یا ناپسند، سیاسی یا پیشہ ورانہ اختلافات" کو لے کر جھگڑے اور تنازعات کھڑے کرنا پہلے سے کہیں زیادہ نقصان دہ ہے۔ جیسا کہ ہم بارہا کہہ چکے ہیں، ملک کے بنیادی مسائل کے سلسلے میں میں ایک ہی آواز بلند ہونی چاہئے۔ قوم اور ملک کی سیاسی و انتظامی قوتوں کو یدِ واحدہ نم طرح متحد ہونا چاہئے۔

تین قوتوں میں ہم آہنگی کی ضرورت

آپ نے  قُوائے ثلاثہ [انتظامیہ، عدلیہ اور مقننہ] کے سربراہان کے مشترکہ اجلاسوں کو ملکی مسائل کے حل کے لئے موزوں پلیٹ فارم قرار دیا اور فرمایا: گذشتہ ادوار کے برعکس جب مشترکہ اجلاسوں کے ذریعے مسائل حل کرنے اور اختلافات کو عوامی سطح پر لانے سے گریز کی تجاویز کو قبول نہیں کیا جاتا تھا، آج قوائے ثلاثہ کے درمیان قابل قدر ہم آہنگی پائی جاتی ہے۔ اس ہم آہنگی کو برقرار رکھتے ہوئے گروہ بندیوں سے اجتناب کرنا چاہئے اور مجلس کو اختلافات کی گونج کے لئے اوزار بننے سے محفوظ رکھنا چاہئے۔

ساتویں ترقیاتی پروگرام پر توجہ

حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے بارہویں مجلس کے آغاز کو ہفتمیں ترقیاتی پروگرام کے ساتھ ہم وقت ہونے کو ایک اہم موقع قرار دیتے ہوئے گزشتہ پروگراموں کے تسلی بخش نتائج نہ ملنے پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے فرمایا: "ہفتمیں پروگرام کی تکمیل کی شرح کم از کم 90 فیصد ہونی چاہیے۔ البتہ پروگرام کے ہر شق کے نفاذ کے لیے قوانین اور ضوابط کی ضرورت ہوتی ہے، جن کی فراہمی مجلس کی ذمہ داری ہے۔"

حکومت کو مصروف نہ کرنا

آپ نے قوانین کی تنقیح (تصحیح و اصلاح) کے اہم کام پر زور دیتے ہوئے نمائندوں کو تجویز دی کہ وہ مجلس کے عام اجلاسوں اور کمیٹیوں کے اجلاسوں میں فعالانہ انداز سے شرکت کریں اور پوری تیاری کے ساتھ آیا کریں۔

آپ نے فرمایا: ایک اور اہم تجویز یہ ہے کہ حکومت کے ساتھ تعاون کیا جائے۔ اس تعاون کی ایک شکل یہ ہے کہ سرکاری عہدیداروں کو بہت زیادہ سوالات اور مجلس میں طلبی کے ذریعے مصروف نہ کیا جائے، جو کہ گذشتہ اور موجودہ دونوں حکومتوں کی ایک شکایت رہی ہے۔

مجلس شورائے اسلامی کا مقام و مرتبہ بے مثال ہے، اراکین مجلس اس عظیم منصب کی عظمت کا تحفظ کریں؛ امام خامنہ ای + تصاویر

نگرانی کے اختیارات کا مناسب استعمال

رہبر انقلاب نے وزاراء سے سوالات، انہیں طلب کرنے یا سرکاری اداروں کی تحقیقات کے بارے میں پارلیمان کے استحقاق پر زور دیتے ہوئے فرمایا: نگرانی کے اقدامات کو صرف ضروری اور اہم معاملات تک محدود رہنا چاہئے۔

اقتصادی بلوں میں غیر ضروری ترمیمات سے گریز

آپ نے اقتصادی بلوں میں بہت زیادہ ترمیمات کو ان کی اصل ساخت کے لیے نقصان دہ قرار دیتے ہوئے فرمایا: بجٹ بل کی بنیادی ساخت کو بھی برقرار رکھنا چاہئے۔ یہ حکومتی بل میں خامیوں کی اصلاح کے مجلس کے استحقاق کو نظر انداز کرنے کے مترادف نہیں ہے، لیکن بنیادی ساخت کو محفوظ رکھتے ہوئے غیر حقیقی اور ناقابل حصول آمدنیوں اور وسائل کو بجٹ میں شامل کرنے سے گریز کرنا چاہئے۔

انقلابی پارلیمان کی صحیح تعریف

امام خامنہ ای (مد ظلہ العالی) نے مجلس شورائے اسلامی کے ممتاز مقام کو برقرار رکھنے کے لئے ایک اور اہم شرط بیان کرتے ہوئے، اپنی مستقل سفارش پر زور دیتے ہوئے فرمایا: "مجلس، انقلاب کی مجلس ہے، لیکن انقلابی رویہ صرف شور و غل کرنے کا نام نہیں ہے۔ انقلابی رویے کی تشریح میں غلطی سے بچ کر رہنا چاہئے۔

آپ نے فرمایا: انقلابی رویہ یہ ہے انقلاب کے مقاصد کی جانب گامزن رہیں، ان سے انحراف کا سد باب کریں، عقیدے کو "درست، توہین کے بغیر اور احترام آمیز" طریقے سے ہمت اور صاف گوئی کے ساتھ بیان کیا جائے، اور کام کے معاملات میں ذاتی مفادات اور سیاسی ترجیحات کو بالکل شامل نہ کریں۔

آپ نے مزید فرمایا: جیسا کہ امام خمینیؒ نے فرمایا تھا، ساری دنیا خدا کے حضور میں ہے (عالم محضر خدا است)۔ اس نظریے کے ساتھ ہمیں اللہ کی رضا حاصل کرنے کے لئے کوشاں رہنا چاہئے اور انقلاب کے موقف کو مضبوطی اور ہمت کے ساتھ بیان کرنا چاہئے اور فیصلہ سازیوں میں اس پر عمل کرنا چاہئے۔

اسلامی جمہوریہ کے خلاف بیانات پر ردعمل

رہبر انقلاب نے جمہوری اسلامی کے خلاف غیر دانشمندانہ یا الزام تراشی پر مبنی بیانات کے خلاف متحد، مضبوط اور مستحکم ردعمل کو نمائندوں کے دوسرے فرائض میں سے /اور انقلابی رویے کی ایک مثال قرار دیا۔

اس ملاقات کے آغاز میں مجلس شورائے اسلامی کے بارہویں دور کے صدر جناب قالیباف نے گزشتہ سال عوامی نمائندوں کے اہم اقدامات اور مقننہ قوت کے مستقبل کے پروگراموں پر روشنی ڈالی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ترجمہ: فرحت حسین مہدوی اے آئی کے تعاون سے

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha