اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، عالمی اہل بیت(ع) اسمبلی کے سیکریٹری جنرل آیت اللہ رضا رمضانی نے سینیگال کے ائمۂ جماعت و علماء کی قومی جمعیت کی عمارت میں اس جمعیت کے سربراہ "عمر جین" سے ملاقات اور بات چیت کی۔
اسلامی امت کے عالمی طاقت بننے کے لئے ضروری اقدامات
آیت اللہ رمضانی نے کہا: ہم یہاں حاضر ہونے پر مسرور ہیں، ہم سب بھائی ہیں، آپ کی مشکل ہماری مشکل ہے چنانچہ ہمیں "امت اسلام" بنانے کے لئے آگے بڑھنا چاہئے۔ امت اسلام جب وجود میں آتی ہے تو مسلمانوں کے لئے طاقت پیدا کرتی ہے۔
انھوں نے ایران کی ترقی کے پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا: امام خمینی(رح) نے ہمیں ایک بڑا سبق سکھایا کہ ہم اپنا ملک خود بنا سکتے ہیں۔ اس لئے آج ہم علمی، سائنسی اور دیگر شعبوں میں ترقی کر چکے ہیں۔ انقلاب سے پہلے ہم سائسی ترقی کے لحاظ سے 57 ویں نمبر پر تھے لیکن اب ہم 17 ویں نمبر پر ہیں اور کچھ شعبوں میں دنیا کے پہلے پانچ ممالک میں شامل ہیں۔ یہ اسلامی جمہوریہ ایران کی طاقت ہے، لیکن دشمن نہیں چاہتے کہ ہم علمی اور سائنسی میدانوں میں ترقی کریں۔
اسلام رحمت کا دین ہے؛ ہمارے ایٹم بم بنانے کا تصور نہیں کرتے
عالمی اہل بیت(ع) اسمبلی کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ ہم کبھی بھی ایٹم بم بنانے کے درپے نہیں ہیں؛ ہمارے نبی (صلی اللہ علیہ و آلہ) رحمت کے پیامبر ہیں، اور آپ(ص) نے فرمایا ہے کہ "میں رحمت بنا کر بھیجا گیا ہوں"۔ اسی لئے عالمی برادری کو چاہئے کہ جو ممالک جوہری ہتھیار رکھتے ہیں، انہیں روکیں، لیکن دشمن ہمیشہ جبر کا رویہ اپنانا چاہتے ہیں۔
انھوں نے سینیگال کی صورت حال کے بارے میں کہا: آج سینیگال نے اپنی پہچان بنا لی ہے، اور سب کو چاہئے کہ اس ملک کو ایمان اور علم کے میدانوں میں ترقی کرنے میں مدد دیں۔ ہم نے سینیگالی حکام سے کہا ہے کہ آپ اپنے نوجوانوں کو ایران بھیج سکتے ہیں تاکہ ہم انہیں علم و سائنس سکھائیں۔ ہمیں نوجوانوں کو یہ تعلیم دینی چاہئے کیونکہ ہم طاقتور ہیں اور ہم یہ کام کرسکتے ہیں، اور ضروری نہیں ہے کہ دوسرے ہمارے لئے فیصلے کریں۔ ہم خود اپنے لئے فیصلے کر سکتے ہیں۔
آیت اللہ رمضانی نے اسلام کے مختلف پہلوؤں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: انسانیت کے مستقبل کا دارومدار اسلام اور اس کی تعلیمات پر ہے۔ "الإسلامُ يَعلُو وَلَا يُعلَی عَلَیه" (اسلام کا رتبہ بلند ہے اور اس پر کوئی فوقیت نہیں رکھتا)۔ اہم بات یہ ہے کہ ہم اسلام کو مکمل اور جامع انداز میں پر متعارف کرائیں۔ اسلام ہمیں عرفان اور روحانیت بھی سکھاتا ہے اور ذمہ داری بھی سکھاتا ہے۔ چنانچہ جتنی زیادہ روحانیت ہوگی، ذمہ داری بھی اتنی ہی بڑھے گی۔ لہٰذا ضروری ہے کہ ہم نوجوان نسل کی روحانیت کو محفوظ رکھیں۔ ہمارے دشمنوں نے اسلام کی طاقت کو سمجھ لیا ہے، لہٰذا وہ اسلام میں تحریف یا کمی بیشی کرنا چاہتے ہیں۔
عالمی دولت کی غیرمنصفانہ تقسیم؛ مسلمانوں کا اتحاد، راہ نجات
انھوں نے اسلام کی بعض تعلیمات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: قرآن حکیم فرماتا ہے کہ "تمہیں ہر لحاظ سے طاقتور اور تیار رہنا چاہئے"۔ لہٰذا ہمیں ایک دوسرے کے ساتھ مل کر رہنا چاہئے، اور آج یہی کچھ ہو رہا ہے، ان شاء اللہ مستقبل مسلمانوں کے حق میں ہوگا۔
عالمی اہل بیت(ع) اسمبلی کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ ہمیں کسی بھی مسلمان ملک پر ظلم ہونے نہیں دینا چاہیے؛ ہمیں یہی کچھ سکھایا گیا ہے کہ جب دعا کرو تو سب کے لئے دعا کرو۔ "اللَّهُمَّ اشْفِ کُلَّ مَرِیضٍ" (اے اللہ، سبہی بیماروں کو شفا دے)۔ اگر کسی بیمار کے لئے دعا کرو تو تمام بیماروں کو یاد کرو۔ یا تمام غریبوں کے لئے دعا کرو: "اَللَّهُمَّ اَغْنِ کُلَّ فَقیرٍ" (اے اللہ، ہر غریب کو غنی کر دے)۔ ہر بھوکے کا پیٹ بھرنا چاہئے اور ہر ننگے کو لباس پہنانا چاہئے۔ لہٰذا ہم مسلمانوں کو یہ حکم ہے کہ کہ "اگر کوئی غیر مسلم تم سے مدد مانگے اور تم مدد کر سکو لیکن نہ کرو، تو تم مسلمان نہیں ہو"۔
سینیگال کے دینی علماء اسلامی اقدار کے تحفظ کی اولین صف میں کھڑے ہیں
شیخ عمر جین نے بھی عالمی اہل بیت(ع) اسمبلی کے سیکرٹری جنرل سے ملاقات پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا: آپ کی موجودگی ہمارے لئے باعث مسرت ہے۔ ہم اس ملاقات پر خوشی اور فخر محسوس کر رہے ہیں۔
انھوں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ) کی امتِ اسلامیہ کے اتحاد پر تاکید کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: رسول اللہ (صلی اللہ علیہ و آلہ) نے ہمیں اتحاد کی دعوت دی ہے، اور آج ہمیں پہلے سے کہیں زیادہ اس اتحاد کی ضرورت ہے۔
اس عالم دین نے کہا کہ ائمۂ جماعت لوگوں کی رہنمائی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں؛ اور سینیگال کے علماء ذرائع ابلاغ، یونیورسٹیوں اور مدارس میں فعال کردار ادا کر رہے ہیں اور عوام کو اسلام اور اسلامی طرز زندگی کی طرف رہنمائی فراہم کر رہے ہیں، کیونکہ آج کے ذرائع ابلاغ اکثر دینی اقدار کے خلاف کام کر رہے ہیں۔
ایران کا اسلامی انقلاب، مسلمانوں کے لئے قابل فخر نمونہ ہے، شیخ عمر جین
انھوں نے اسلامی تعلیمات کی بنیاد پر نئی نسل کی تربیت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا: اگر ہم بچوں اور خواتین کی اسلامی تعلیم پر توجہ نہ دیں تو تخریبی ذرائع ابلاغ انہیں غلط راستے پر ڈال سکتے ہیں۔ خاندان معاشرے کی بنیادی اکائی ہے، اور ہمارا مستقبل بچوں اور نوجوانوں کے فکری و دینی صحت پر منحصر ہے۔
انھوں نے عالم اسلام میں ایران کے مقام کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا: ایران نے ایک عظیم اور قابل فخر انقلاب برپا کیا؛ یہ انقلاب عدل و حق کی بنیاد پر تھا جس نے اسلام کو عظمت بخشی۔ انقلاب کی کامیابی سے لے کر آج تک، ایران ہمارے دلوں اور فطرتوں میں بسا ہؤا ہے۔ ہمیں امید ہے کہ ایران روز بروز زیادہ سے زیادہ طاقتور ہو۔
اس دینی عالم نے آخر میں کہا: ہم اللہ کے لئے کام کرتے ہیں، اور اللہ نے خدمت گزاروں کو اجر دینے کا وعدہ دیا ہے۔ ایران ایک ایسا ملک ہے جہاں عظیم علماء، اور مستکبرین کے مقابلے میں مضبوط مواقف پائے جاتے ہیں۔ ہم امید کرتے ہیں کہ ہمارے اور آپ کے درمیان تعلقات روز بروز مضبوط تر ہوں۔
سینیگال کی جمعیت علماء کا ہال امام خمینی(رح) کے نام سے مزین ہؤا
آیت اللہ رمضانی نے ملاقات کے اختتام پر اپنی ذاتی انگوٹھی شیخ عمر جین کو تحفے میں دی۔ نیز شیخ عمر جین چاہتے تھے کہ سینیگال کی قومی جمعیتِ ائمہ و علماء کی عمارت کا ایک ہال آیت اللہ رمضانی کے نام سے منسوب کیا جائے، لیکن عالمی اہل بیت(ع) اسمبلی کے سیکریٹری جنرل نے منع کرتے ہوئے درخواست کی کہ امام خمینی (رضوان اللہ علیہ) کی برسی کے موقع پر اس ہال کا نام "امام خمینی(رح) ہال" رکھا جائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ