اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا | 7 اکتوبر 2023ء کو معرکۂ طوفان الاقصی کے دوران حماس کے ہاتھوں قید ہونے والے صہیونی فوجیوں اور دیگر آبادکاروں کے والدین نے وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کو سخت الفاظ پر مبنی خط میں مطالبہ کیا کہ حکومت ان کے بچوں کی تصاویر کو سرکاری تشہیر میں استعمال کرنا بند کرے۔
یہ خط مقبوضہ فلسطین میں رہائش پذیر یہودی آبادکاروں نمرود کوہن، آریئل کونیئو اور ڈیوڈ کونیئو اور ماتان زانگوکر کے والدین کی جانب سے تحریر کیا گیا ہے جنہیں حماس نے پکڑ لیا تھا۔
خط میں کہا گیا کہ پچھلے ایک سال سے صہیونی ریاست نے کروڑوں شیکل ایسی تشہیری مہم پر خرچ کیے جن میں ہمارے بچوں کی تصاویر استعمال کی گئیں، جو ابتدا میں شعور اُجاگر کرنے کے لئے ہماری فریاد تھی، لیکن وہ تصاویر اب ایک سیاسی حربہ بن چکی ہیں، جو جنگ کو طول دینے کا ذریعہ بن رہی ہیں، نہ کہ یرغمالیوں کی واپسی کو ترجیح دینے کا ذریعہ۔
مقبوضہ فلسطین میں مقیم یہودی آبادکار والدین نے حکومت پر الزام بھی عائد کیا کہ وہ جنگ کو طول دے رہی ہے تاکہ عوامی حمایت برقرار رکھی جا سکے، جبکہ 58 یرغمالیوں کی رہائی کے لئے کوئی مؤثر اور فیصلہ کن اقدام نہیں کیا جا رہا۔
خط میں یہ بھی کہا گیا کہ ہمیں اپنی ہی ریاست کے تحفظ پر بھروسہ نہیں رہا، اب ہمیں صدر ڈونلڈ ٹرمپ، اسٹیو وٹکوف اور ایڈم بوہلر جیسے غیر ملکی سفارتی شخصیات پر انحصار کرنا پڑ رہا ہے تاکہ اس تکلیف دہ صورتحال کا کوئی حل نکل سکے۔
صہیونی والدین نے خبردار کیا کہ غزہ میں بڑھتے ہوئے فوجی دباؤ سے یرغمالیوں کی زندگیاں مزید خطرے میں پڑ گئی ہیں لہٰذا ہم اب اپنی اولاد کی تصاویر حکومت کی تشہیری مہم میں استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، اگر حکومت مکمل جنگ بندی اور تمام قیدیوں کی بحفاظت واپسی کے لیے سنجیدہ اقدامات نہیں کرتی تو ہم قانونی اور عوامی سطح پر مزید اقدامات کرنے پر مجبور ہوں گے۔
خط کے آخر میں صہیونی والدین نے واضح طور پر کہا کہ یہ ہماری آخری حد ہے، اب صرف باتیں کافی نہیں ہیں چنانچہ یرغمالیوں کو فوری طور پر واپس لایا جائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
مقبوضہ فلسطین: ہمارے بچوں کی تصویریں استعمال نہ کرو، انہیں واپس لاؤ‘، حماس کے ہاں قیدی صہیونیوں کے والدین کا مطالبہ

حماس کے ہاں قید صہیونیوں کے والدین نیتن یاہو پر برس پڑے، حکومت کو لکھے گئے خط میں انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ بس بہت ہو گیا، ہمارے بچوں کی تصویریں سیاسی مقاصد اور جنگ کو طول دینے کے لئے استعمال نہ کرو۔
آپ کا تبصرہ