اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، اسلامی انقلاب کے رہبر معظم نے آج شہید صدر رئیسی اور دیگر شہدائے خدمہ کے اہل خانہ اور حالیہ عشروں میں شہید ہونے والے ذمہ دار حکام کے اہل خانہ سے بات چیت کرتے ہوئے قرمایا کہ شہدا کی یاد زند رکھنا اور ان کی تکریم کرنا، تدبر اور درس آموزی ہے۔ آپ نے شہید صدر جمہوریہ کی قلبی، زبانی اور عملی خصوصیات پر روشنی ڈالتے ہوئے فرمایا: محترم رئیسی الہی حکومت کے ایک ذمہ دار فرد کی تمام خصوصیات کا مصداقِ کامل تھے؛ انھوں نے پوری محنت اور تن دہی سے "عوام اور ملت کی عزت و اعتبار" کی خدمت کی اور یہ روش ہمارے تمام تر حکام، نوجوانوں اورو آنے والی نسلوں کے لئے بہت بڑا سبق ہے۔
امام خامنہ ای (مد ظلہ العالی) نے بالواسطہ مذاکرات کے امریکی فریق کو ہرزہ سرائی سے پرہیز کی ضرورت کے سلسلے میں، یاددہانی کراتے ہوئے فرمایا: امریکیوں کی یہ باتیں ـ ہم ایران کو [یورینیم کی] افزودگی کی اجازت نہیں دیں گے ـ اضافہ فضول گوئی ہے، اور اسلامی جمہوریہ اس سلسلے میں اپنی پالیسی اور روش پر کاربند رہے گی۔
واضح رہے کہ اس ملاقات میں کچھ ملکی حکام نیز "آیت اللہ شہید سید آل ہاشم، ڈاکٹر حسین امیر عبداللٰہیان، فلائٹ گروپ کے شہدا، مشرقی آذربائی جان کے شہید گورنر اور حفاظتی ٹیم کے کمانڈر" ـ جو گذشتہ سال ان ہی دنوں میں ہیلی کاپٹر کے حادثے میں جام شہادت نوش کر گئے تھے ـ کے اہل خانہ بھی موجود تھے، اور رہبر معظم نے مذکورہ شہدا کو خراج تحسین پیش کیا اور فرمایا: فرغوی حکمرانی سے دور اور اللہ کی حکمرانی کی سمت متحرک رہنا، ملکی انتظام کے لئے بہت اہم معیار ہے اور شہید رئیسی ان خصوصیات کا مکمل مصداق تھے۔
آپ کا تبصرہ