بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ
إِنَّا لِلَّهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ
وَلَا تَحْسَبَنَّ الَّذِينَ قُتِلُوا فِي سَبِيلِ اللَّهِ أَمْوَاتًا بَلْ أَحْيَاءٌ عِنْدَ رَبِّهِمْ يُرْزَقُونَ
مِنَ الْمُؤْمِنِينَ رِجَالٌ صَدَقُوا مَا عَاهَدُوا اللَّهَ عَلَيْهِ فَمِنْهُمْ مَنْ قَضَى نَحْبَهُ وَمِنْهُمْ مَنْ يَنْتَظِرُ وَمَا بَدَّلُوا تَبْدِيلًا
اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق خادم الرضا(ع)، صدر اسلامی جمہوریہ ایران، آیت اللہ ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی، تبریز کے امام جمعہ سید محمد علی آل ہاشم، وزیر خارجہ اسلامی جمہوریہ ایران، ڈاکٹر حسین امیر عبداللہیان اور مشرقی آذربائی جان کے گورنر مالک رحمتی، نیز حفاظتی عملہ اور ہیلی کاپٹر کے عملے کے افراد، تبریز کے قریب پیش آنے والے ہیلی کاپٹر کے حادثے میں شہید ہو گئے ہیں۔
صدر اسلامی جمہوریہ ایران، آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی، کل 19 مئی بروز اتوار، اپنے وفد کے ہمراہ "دریائے ارس (Aras river) پر ایران اور آذربائی جان کے مشترکہ "قیز قلعہ ڈيم" کے افتتاح کے لئے گئے تھے، اس موقع پر آذربائی جان کے صدر الہام علیوف بھی موجود تھے۔ ڈیڑھ بجے دوپہر کو افتتاحی تقریب کے اختتام پر صدر رئیسی، ہیلی کاپٹر کے ذریعے تبریز روانہ ہوئے تو موسم کی اچانک خرابی کی وجہ سے ان کا ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار ہؤا۔
اس ہیلی کاپٹر میں عملے کے علاوہ، صدر رئیسی کے ساتھ وزیر خارجہ ڈاکٹر حسین امیر عبداللہیان، تبریز کے امام جمعہ آیت اللہ سید محمد علی آل ہاشم، مشرقی آذربائی جان صوبے کے گورنر مالک رحمتی، صدر کی حفاظتی ٹیم کے سربراہ بریگیڈیئر موسی اور صدر کی ذاتی گارڈ کے ارکان بھی موجود تھے۔
اس واقعے کے بعد جدید ترین آلات سے لیس 73 امدادی ٹیمیں حادثے کا شکار ہونے والے ہیلی کاپٹر اور اس کے مسافروں کی تلاش میں مصروف رہیں لیکن موسم کی خراب اور راستوں کی دشوارگذآری کی وجہ سے تلاش کا کام مشکل تھا اسی وجہ سے امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ پر بر وقت پہنچنے میں ناکام رہیں۔
امدادی کارکن کئی گھنٹوں کی تلاش کے بعد آج صبح ایران کے معیاری وقت کے مطابق 5:30 بجے حادثے کا شکار ہونے والے ہیلی کاپٹر تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے جہاں صدر اور ان کے ساتھیوں کے زندہ رہنے کے آثار نہیں مل سکے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
