17 مئی 2025 - 21:07
امریکہ اپنی طاقت غزاوی بچوں کے قتل عام کے لئے استعمال کر رہا ہے، امام خامنہ ای

رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا: امریکی حکام اور امریکی حکومتوں نے اپنی طاقت غزہ کے قتل عام اور جنگ اور تباہ کاریوں کے لئے اور جہاں بھی ان کے لئے ممکن ہؤا اپنے کارندوں کے تحفظ کے لئے، استعمال کی ہے۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی امام خامنہ ای (مد ظلہ العالی) نے ہزاروں اساتذہ اور علمی و تعلیمی شخصیات سے خطاب کرتے ہوئے معلم (استاد) کی مناسب تصویر پیش کرنے اور رائے عامہ میں اس کا چہرہ دلکش اور محبوب بنا کر پیش کرنے کی ضروری قرار دیتے ہوئے اس مہم کو سر کرنے کے لئے، ذمہ دار اداروں کی فنکارانہ کاوشوں کو ضروری قرار دیا اور تعلیم و تربیت کی بعض ذمہ داریاں دوسرے اداروں کے سپرد کرنے پر مبنی سوچ کو نادرست قرار دیا اور فرمایا: نئے تعلیمی نظام کو اس انداز سے تبدیل ہونا چاہئے کہ ایک عالم، با عمل، با ایمان، محب وطن، محنتی اور مستقبل کے حوالے سے پرامید نسل کی تربیت کرے۔

رہبر انقلاب نے امریکی صدر کے حالیہ دعوؤں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: طاقت کے ذریعے امن کا دعوی ایک جھوٹ ہے، امریکی حکومت اور اسلامی اور عرب ممالک پر ایک ایسا ماڈل مسلط کر رہی ہے جس کا لازمہ یہ ہے کہ وہ مستقل طور پر امریکہ سے وابستہ رہیں۔ یقینا یہ یہ ماڈل ایک ناکام اور گھسا پٹا ماڈل ہے اور خطے کی اقوام کی کوششوں سے ہی امریکہ بھی یہ خطہ چھوڑ کر چلا جائے گا اور سرطانی پھوڑا ـ صہیونی ریاست ـ بھی، جو فساد، جنگ اور انتشار کی جڑ ہے، مٹ کر رہ جائے گی۔

رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا: - اساتذہ کے اس اجتماع اور ملاقات کا مقصد ان کی قدردانی اور مقامِ استاد کی تکریم ہے۔ اور تعلیم و تربیت کے محکمے پر جتنا بھی بجٹ خرچ کیا جائے وہ ملک کے مستقبل کے لئے سرمایہ کاری ہے۔

رہبر انقلاب نے تعلیم و تربیت اور اساتذہ کے مسائل اور ذمہ داریوں پر تفصیلی روشنی ڈال کر بین الاقوامی مسائل کی طرف بھی اشارہ کیا اور اس حوالے سے آپ کے خطاب کے اہم نکات حسب ذیل ہے:

- خطے کے حالیہ دورے کے دوران  امریکی صدر کے کچھ الفاظ بولنے والے کے لئے بھی اور امریکی عوام کے لئے اس قدر اس قدر نچلی سطح کے اور شرمناک ہیں کہ وہ بنیادی طور پر ردعمل اور جواب دینے کے قابل نہیں ہیں۔

- امریکی صدر نے کہا کہ وہ گویا طاقت کو امن کے قیام کے لئے استعمال کرنا چاہتے ہیں، جو ایک جھوٹ ہے، امریکہ اور سابقہ امریکی حکومتوں نے طاقت کو کب امن قائم کرنے کے لئے استعمال کیا ہے؟ امریکی حکام اور امریکی حکومتوں نے اپنی طاقت غزہ کے قتل عام اور جنگ اور تباہ کاریوں کے لئے اور جہاں بھی ان کے لئے ممکن ہؤا اپنے کارندوں کے تحفظ کے لئے، استعمال کی ہے۔

- [ہاں مگر] طاقت کے استعمال سے قیام امن ممکن ہے؛ اسی بنا پر، اسلامی جمہوریہ، دشمنوں کی مرضی کے برعکس، ہر روز اپنی اور ملک کی طاقت میں اضافہ کرتا رہے گی؛ لیکن انہوں نے اپنی طاقت استعمال کرتے ہوئے صہیونی ریاست کو 10 ٹن وزنی بم دیئے تاکہ وہ ان بموں کو غزہ کے بچوں، ہسپتالوں، فلسطینی عوام کے گھروں پر ـ نیز لبنان اور جہاں بھی ان کے لئے ممکن ہو ـ گرا دیں۔

- امریکی صدر نے اس سے قبل کہا تھا کہ خطے کے ممالک امریکہ کے بغیر حتیٰ کہ 10 دنوں تک بھی اپنی بقاء کا تحفظ نہیں کر سکتے۔ وہ موجودہ سودے بازیوں اور تجاویز میں اسی ماڈل کو ان ممالک پر ٹھونس رہے ہیں، حالانکہ یہ ماڈل یقینا شکست خوردہ اور گھسا پٹا ہے؛ اور خطے کی اقوام کی ہمت سے امریکہ کو اس خطے سے جانا پڑے گا، اور یہاں سے ضرور چلا جائے گا۔

- صہیونی ریاست خطے میں فتنوں، خرابیوں، جنگوں اور اختلاف و انتشار کی جڑی ہے۔ اور صہیونی ریاست ـ جو کہ ایک سرطانی، خطرناک اور مہلک پھوڑا ہے ـ کو بھی حتمی طور پر اس خطے سے مٹ جانا چاہئے اور مٹ کر رہے گی۔

- اسلامی جمہوریہ کے اصول اور اس کے اقدار، جو کہ اس نشیب و فراز سے دوچار خطے میں اس (اسلامی جمہوریہ) کی پیشرفت کی بنیاد ہیں، بالکل واضح اور روشن اصول ہیں۔ ایران کا آج ماضی سے موازنہ نہیں کیا جا سکتا، اور اللہ کی توفیق اور فضل و کرم سے اور ہمارے دشمنوں کی خواہشوں اور مرضی کے خلاف، ایرانِ عزیز نے ترقی کی ہے اور اس کے بعد بھی ہمارے نوجوان دیکھ لیں گے کہ ان ہی کے تعان سے، ملک اس سے کئی گنا زیادہ ترقی کرے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔

ترجمہ: فرحت حسین مہدوی

۔۔۔۔۔۔۔۔

110

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha