یمن کی انصار اللہ تحریک کے سیاسی بیورو کے رکن نے کہا ہے کہ غزہ پٹی پر صہیونی جارحیت جاری رہنے کی صورت میں غاصب ریاست کے خلاف یمن کی فوجی کاروائیوں میں شدت آئے گی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو سے ملاقات اور بات چیت کے دوران ہی ایران، واشنگٹن، امریکہ کے ساتھ جوہری مذاکرات کا اعلان کیا / ٹرمپ کے کہنے کے مطابق ایران کے ساتھ مفاہمت امریکہ کی "اولین ترجیح" ہے، جس کی وجہ سے اسرائیلیوں کے درمیان غیظ و غضب کی لہر دوڑ گئی ہے۔
لیبرمین کا کہنا تھا کہ: مجھے یاد نہیں پڑتا کہ اسرائیل اور امریکہ کے تعلقات اس حد تک خراب ہوئے ہوں؛ "امریکیوں نے ہمارے تحفظات کو توجہ دیئے بغیر" اور "ہمیں اطلاع دیئے بغیر" یمنیوں کے ساتھ سمجھوتے پر دستخط کر دیئے اور ایران کے ساتھ مذاکرات میں بھی یہی کچھ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
یمنی افواج نے غزہ کے عوام کی حمایت کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے تل ابیب سمیت مقبوضہ فلسطین میں کئی دوسروں شہروں کو میزائل حملوں کا نشانہ بنایا۔ نکتہ: پاکستان کے لئے یمنی حملوں کے فوائد!
یمنی مسلح افواج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ انہوں نے فلسطینی عوام کی حمایت کے لئے اسرائیلی ہوائی اڈوں پر مسلسل حملوں کو اپنے اپنے ایجنڈے میں شامل کر لیا ہے اور وہ اس ریاست کی فضائی ناکہ بندی کا ارادہ رکھتی ہیں۔
اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا | صہیونی ریڈیو نے اعلان کیا کہ بن گوریون ہوائی اڈے پر کو نشانہ بنانے کے لئے داغے جانے والے یمنی میزائل کے مقابلے میں اسرائیلی ایرو اور امریکی تھاڈ میزائل شکن سسٹمز کی مکمل ناکامی سے شدید تشویش میں مبتلا ہوئے ہیں۔۔۔ اور صہیونی حکام کی تشویش کا سبب یہ ہے کہ بن گوریون ہوائی اڈے کے اطراف میں چار دفاعی سسٹمز کی تنصیب کے باوجود اس ہوائی اڈے پر یمنی میزائل بڑی آسانی سے اتر آیا ہے۔/ یمن نے دنیا بھر کے ہوا بازی کے اداروں سے کہا ہے کہ اگر ان کے لئے مسافروں کی جانیں اہمیت رکھتی ہیں تو مقبوضہ فلسطین کی طرف جانے والی پروازیں مکمل طور پر بند کر دیں۔