ٹرمپ نے کل رات اقوام متحدہ میں اپنے خطاب میں دعویٰ کیا کہ "اگر ایران جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی کوششیں ترک کر دے، تو وہ ایران کے ساتھ تعاون کریں گے"؛ لیکن سوشل میڈيا کے صارفین نے ایران کے جوہری پروگرام کے خاتمے کے حوالے سے ان کے پچھلے دعوے کی یاددہانی کراتے ہوئے، ان کے دعوؤں کو یکسر مسترد کردیا۔
جنوبی افریقہ کے صدر سیریل رامافوسا نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کو "نسل کشی" قرار دیا اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری اور مؤثر اقدامات کے ذریعے اسرائیل کو بین الاقوامی قوانین اور عدالتی فیصلوں کی خلاف ورزی سے روکے۔
سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان ہونے والے نئے دفاعی معاہدے نے سوشل میڈیا پر بڑی توجہ حاصل کی ہے۔ صارفین نے اسے اسرائیل کے لیے ایک سخت پیغامِ بازدارندگی اور امریکہ کے لیے اس اشارے کے طور پر بیان کیا ہے کہ اب وہ ایک قابلِ اعتماد شراکت دار نہیں رہا۔
وزیر دفاع پاکستان خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ پاکستان بطور ایٹمی طاقت اپنی ذمہ داریوں کے ادراک کے ساتھ دفاعی پالیسی اپناتا ہے اور دیگر ممالک کے ساتھ دفاعی معاہدات کے امکانات ہمیشہ کھلے ہیں۔ انہوں نے امریکہ اور نیٹو پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ طاقتیں اپنی فوجی صلاحیتوں کا غلط استعمال کر رہی ہیں،
لیبرمین کا کہنا تھا کہ: مجھے یاد نہیں پڑتا کہ اسرائیل اور امریکہ کے تعلقات اس حد تک خراب ہوئے ہوں؛ "امریکیوں نے ہمارے تحفظات کو توجہ دیئے بغیر" اور "ہمیں اطلاع دیئے بغیر" یمنیوں کے ساتھ سمجھوتے پر دستخط کر دیئے اور ایران کے ساتھ مذاکرات میں بھی یہی کچھ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا | فلسطین کے حامی امریکی طلباء نے بیل یونیورسٹی میں تقریر کے بعد نکلتے ہوئے صہیونی ریاست کے تشددپسند وزیر ایتامار بین گویر کے خلاف نعرے بازی کی اور اس پر بوتلیں پھینک دیں اور منتظمین اسے واپس یونیورسٹی کے اندر لے جانے پر مجبور ہوئے۔ بین گویر نے حال ہی میں نیتن یاہو کو تجویز دی تھی کہ غزہ کے غذائی ذخائر کو تباہ کردے تاکہ فاقہ کشی پر مجبور فلسطینی شہری نقل مکانی پر مجبور ہوجائیں۔ نیز بین گویر نے مغربی کنارے میں یہودی آبادکاروں کو ہتھیاروں سے لیس کرکے فلسطینیوں کے قتل کا پورا اختیار دیا ہے۔/110