اہل بیت نیوز ایجنسی ابنا کی رپورٹ کے مطابق،عبرانی ذرائع ابلاغ نے رپورٹ دی ہے کہ اسرائیلی حکومت نے امریکہ کے ذریعے لبنانی فوج کو ایک انتباہی پیغام بھیجا ہے اور حزب اللہ کی بڑھتی ہوئی فوجی طاقت پر گہری تشویش ظاہر کی ہے۔
فلسطین آلان کے مطابق، اسرائیلی ٹی وی چینل 11 نے اپنے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ تل ابیب نے واشنگٹن کو مطلع کیا ہے کہ گزشتہ چند ہفتوں کے دوران حزب اللہ نے ہزاروں نئے جنگجوؤں کو اپنی صفوں میں شامل کر لیا ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ حزب اللہ نے اپنے نقصان زدہ میزائل لانچنگ پلیٹ فارم دوبارہ تعمیر کر لیے ہیں اور شمالی دریائے لطانی اور بیروت کے اطراف میں اپنی عملیاتی صلاحیت میں اضافہ کیا ہے۔
اسرائیل نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ حزب اللہ نے سیکڑوں میزائل شام سے لبنان منتقل کیے ہیں۔
ذرائع کے مطابق، اسرائیل نے امریکہ کے ذریعے لبنانی فوج کو ایک باضابطہ پیغام بھیجا جس میں کہا گیا:"آپ حزب اللہ کے خلاف مؤثر کارروائی نہیں کر رہے، دیہی علاقوں اور نجی املاک میں داخل نہیں ہو رہے، اگر اس حوالے سے واضح بہتری نہ آئی تو اسرائیلی حملے پورے لبنان میں شدت اختیار کریں گے۔
عبرانی اخبار یدیعوت آحارونوت نے بھی رپورٹ دی ہے کہ اسرائیلی فوج حزب اللہ کے خلاف ایک نئی فوجی کارروائی کے لیے تیار ہے اور لبنانی فوج کو دی گئی مہلت کے اختتام کا انتظار کر رہی ہے تاکہ حزب اللہ کو غیر مسلح کیا جا سکے۔
اسرائیلی خدشات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب اسرائیلی حکام اور ان کے حامی ذرائع ابلاغ نے جنوبی بیروت پر حملوں اور سید حسن نصراللہ و حزب اللہ کے کمانڈروں کی شہادت کے بعد دعویٰ کیا تھا کہ لبنان کی مزاحمتی قوت ختم ہو چکی ہے۔
دوسری جانب، اسرائیلی فضائیہ نے ہفتے کے روز جنوبی لبنان میں ڈرون حملے کیے، جن کے نتیجے میں تین افراد شہید اور گیارہ زخمی ہوئے۔ حزب اللہ نے تصدیق کی کہ ان حملوں میں اس کے دو مجاہدین شہید ہوئے۔
یاد رہے کہ اسرائیل نے یکم اکتوبر 2024 (10 محرم 1443) کو لبنان پر حملہ شروع کیا تھا اور دو ماہ بعد امریکہ کی ثالثی سے 7 دسمبر کو جنگ بندی پر دستخط کیے۔
معاہدے کے مطابق، اسرائیلی افواج کو 60 دن کے اندر جنوبی لبنان سے انخلا کرنا تھا، لیکن اسرائیل نے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پانچ اہم مقامات پر اپنی فوج برقرار رکھی۔اسرائیلی فوج نے جنگ بندی کے بعد سے اب تک ہزاروں بار معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔
آپ کا تبصرہ