بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || اسرائیل کے سائبر ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ یوسی کارادی (Yossi Karadi) نے ـ مارچ میں اپنے عہدے کا چارج سنبھالنے کے بعد ـ اپنے پہلے عوامی خطاب میں دعویٰ کیا کہ 12 روزہ جنگ کے دوران، ایران نے سائبر ہتھیاروں کا استعمال کرتے ہوئے ہر اسرائیلی کو متعدد بار نشانہ بنانے کی کوشش کی!"
کارادی کے دعوے کے مطابق، 1200 سوشل انجینئرنگ پر مبنی ہیکنگ آپریشنز کیے گئے، جن میں سے ہر ایک آپریشن میں ہزار- ہزاروں اسرائیلیوں کو انفرادی طور پر نشانہ بنایا!
اس صہیونی عہدیدار نے یہ بھی کہا کہ جنگ کے دوران، تہران پارکنگ اور روڈ کیمروں تک رسائی حاصل کر چکا تھا تاکہ اہم افراد کی نقل و حرکت پر نظر رکھی جا سکے اور انہیں نشانہ بنانے اور نقصان پہنچانے کے لئے آپریشنز کی منصوبہ بندی کی جا سکے۔
یوسی کارادی کے مطابق، جب ایران نے وائزمین انسٹی ٹیوٹ کو بیلسٹک میزائل سے نشانہ بنایا تو میزائل کے ٹکرانے سے پہلے، اس عمارت کی نگرانی کرنے والے ٹریفک کیمروں پر ایرانیوں کا کنٹرول تھا۔
کارادی نے مزید کہا کہ اس کے علاوہ، ایران نے اس حملے کے نفسیاتی اثر کو بڑھانے کے لئے، اس سے پہلے اس مرکز کے مختلف شعبوں کے ملازمین کو دھمکی آمیز ای میل پیغامات بھی بھیجے تھے۔
انہوں نے ایران کی جانب سے لیک کئے جانے والی معلومات کی وسیع سطح پر اشاعت کو صہیونی آبادکاروں کے درمیان خوف و ہراس پھیلانے / بڑھانے کی ایک اور کوشش قرار دیا۔
کارادی نے اپنی تقریر جاری رکھتے ہوئے زور دیا کہ اسرائیل جرمنی کے ساتھ "سائبر ڈیفنس کی اگلی نسل کی ترقی" کے لئے ایک نئے اسٹراٹیجک معاہدے پر دستخط کرنے کے قریب ہے۔
وائزمین انسٹی ٹیوٹ صہیونی ریاست کے اہم تحقیقی مراکز میں سے ایک تھا جو جدید سائنسی اور تکنیکی شعبوں ـ بشمول فوجی، جوہری، مصنوعی ذہانت اور بائیوٹیک، جیسی ٹیکنالوجیز میں سرگرم تھا، جس کی کچھ سرگرمیاں بلاواسطہ یا بالواسطہ اسرائیلی سیکیورٹی اور فوجی پروگراموں سے وابستہ تھیں۔
اس سے قبل، اسرائیلی ٹی وی چینل i11 نے اپنی رپورٹ میں اس مرکز پر ایران کے میزائل حملوں کے نتیجے میں ہونے والی بھاری تباہی کی تصاویر دکھاتے ہوئے زور دیا تھا کہ جنوبی تل ابیب میں واقع اس اس مرکز کو پہنچنے والا نقصان تصور سے باہر ہے۔
رپورٹ کے مطابق، صہیونی سائنسدانوں نے "حیرت زدگی" کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس حملے کی وجہ سے اسرائیل بہت سارے حاصل کردہ فوائد سے محروم ہو گیا جو مستقبل قریب یا مستقبل بعید میں حاصل ہو سکتے تھے، جس میں اب پہلے سے حاصل شدہ کامیابیوں اور حصول یابیوں کی مکمل تباہی کو شامل کرنا چاہئے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ