بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، اسلام آباد یونیورسٹی ـ پاکستان میں قانون کی پروفیسر ڈاکٹر مدثرہ صابرین، "حضرت آیت اللہ خامنہ ای کے فکری نظام میں ملت کے حقوق اور قانونی آزادیاں" کے عنوان سے منعقدہ سیمینار کے موقع پر، اسلامی انقلاب کے رہبر معظم کے کلیدی کردار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں کو ان کے حقوق اور قانونی آزادیوں سے آگاہ کرنے کے حوالے سے ان کا کردار بہت اہم ہے۔
انھوں نے کہا: "میرا خیال ہے کہ آیت اللہ خامنہ ای، اسلامی جمہوریہ ایران کے رہبر معظم اور عالم اسلام کے ممتاز راہنما کے طور پر، لوگوں کو انسانی حقوق اور نیز قانونی آزادیوں سے آگاہ کرنے کے راستے میں بہت اہم اور مؤثر کردار ادا کرتے آئے ہیں۔"
اسلام آباد یونیورسٹی پاکستان کی اس فیکلٹی ممبر نے مزید کہا: "مجھے آزادی اور قانونی کے دو الفاظ کا اکٹھا ہونا بہت پسند ہے جو "قانونی آزادیوں" کا بامعنی امتزاج بناتے ہیں؛ کیونکہ ہم مسلمان ہونے کے ناطے جانتے ہیں کہ ہم، آزاد نہیں ہیں 'کہ جو چاہیں کریں'، لہٰذا آزادی اسی حد تک معنی رکھتی ہے جہاں تک دین اسلام اور اسلامی قوانین اس کی اجازت دیتے ہیں۔"
مدثرہ صابرین نے یاد دہانی کرائی: "مجموعی طور پر، میرا یقین ہے کہ آیت اللہ خامنہ ای نے حقوقِ انسانی کے نفاذ، اسلامی شریعت میں حقوق انسانی کی گفتگو کے فروغ اور نیز خواتین اور اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے سلسلے میں بہت اہم کردار ادا کیا ہے۔ ان کے موقف کی وجہ سے لوگوں کو احساس ہؤا ہے کہ یہ حقوق کس قدر اہمیت کے حامل ہیں، یہ واقعی نہایت ضروری ہے کہ جب کوئی شخص اس اہم مقام پر فائز ہو تو وہ ایسے مسائل پر توجہ دے؛ کیونکہ لوگ ان کی بات سنتے ہیں اور ان کے موقف کا لوگوں پر بہت گہرا اثر پڑتا ہے؛ اس لحاظ سے، میرا خیال ہے کہ آیت اللہ خامنہ ای کا کردار اور مؤثر شراکت ملت کے حقوق اور قانونی آزادیوں کے تجزیے اور وضاحت میں بہت نمایاں ہے اور اس کی قدر اور تعریف کی جانی چاہئے۔"
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ