17 نومبر 2025 - 22:09
ایران کے راستے جنوبی ایشیا کو یورپ سے ملانے کے لئے الٹی گنتی شروع

دسمبر تک دو ہفتے سے بھی کم وقت باقی ہے، اسلام آباد-تہران-استنبول انٹرنیشنل ٹرین (ITI) کو دوبارہ شروع کرنے کا ایران اور پاکستان کا مشترکہ وعدہ نازک مرحلے میں داخل ہو گیا ہے۔ ایک ایسا راستہ جس کی بحالی سالوں کے بعد ایران سے گذرنے والی سب سے اہم مشرقی-مغربی راہداری کو دوبارہ فعال کر سکتی ہے۔

بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || دسمبر 2025 کی میعاد قریب آنے کے ساتھ ہی، اسلام آباد-تہران-استنبول روٹ پر ایکو کنٹینر ٹرین (آئی ٹی آئی) کے دوبارہ شروع ہونے کی الٹی گنتی شروع ہو گئی ہے۔ ایک ایسا وعدہ جس کا اعلان ایرانی وزیر ٹرانسپورٹ کے حالیہ دورہ پاکستان کے دوران کیا گیا تھا اور اب اس نے خطے میں ٹرانزٹ کارکنوں کی توجہ اپنی طرف مبذول کرائی ہے۔ اب اس کی ڈیڈ لائن میں تقریباً 15 دن باقی ہیں۔

Freight train launched to link Istanbul with Tehran, Islamabad - World -  DAWN.COM

یہ معاہدہ اسلامی جمہوریہ ایران کی سڑکوں اور شہری ترقی کی وزیر فرزانہ صادق کے دورہ اسلام آباد اور پاکستان کے وزرائے تجارت، ٹرانسپورٹیشن اور ریلوے کے ساتھ ان کی ملاقات کے دوران طے پایا تھا۔ ان ملاقاتوں کے دوران، دونوں ممالک نے نقل و حمل کے کئی منصوبوں پر ایک مفاہمت کی جس میں آئی ٹی آئی ٹرین کی بحالی، کوئٹہ تفتان ریلوے لائن کی تعمیر نو اور ترقی، اور ریل اور سڑک کے تبادلون کا فروغ شامل ہے۔

Pakistan Republic - Pakistan Railways has officially resumed train  operations from Islamabad to Turkey's Istanbul via the route of Iran.  Speaking to the Inauguration ceremony of Islamabad- Tehran - Istanbul  freight train,

میٹنگ کے بعد، پاکستانی وزارت ریلوے نے اعلان کیا کہ ایران اور پاکستان نے ریلوے کے شعبے میں "مشترکہ ایکشن پلان" تیار کرنے پر اتفاق کیا ہے، اور یہ کہ ای سی او انٹرنیشنل ٹرین، جو جنوبی ایشیا کو ترکی اور یورپ سے ملاتی ہے، دسمبر میں اپنا کام دوبارہ شروع کرے گی۔

ایران کے راستے جنوبی ایشیا کو یورپ سے ملانے کے لئے الٹی گنتی شروع

دسمبر کے وعدے کی اہمیت

آئی ٹی آئی ٹرین ایسٹ-ویسٹ کوریڈور کے اسٹراٹیجک راستوں میں سے ایک ہے اور اس کی بحالی سے چین، پاکستان اور جنوبی ایشیا سے ایران اور پھر ترکی اور یورپ تک سامان کی ترسیل تیز ہو سکتی ہے۔

اس ریلوے لائن کے لئے ـ معطل ہوکر رہنے اور آپریشنل رکاوٹوں سے گذرنے کے بعد، ـ کوئٹہ اور تفتان روٹ سمیت کچھ حصوں میں تعمیر نو کی ضرورت تھی۔ یہ وہی روٹ ہے کہ جس کے لغے پاکستان نے اعلان کیا کہ اس کی تعمیرنو کے منصوبے پر عمل درآمد اگلے سال شروع ہو جائے گا۔

لہذا، ایرانی اور پاکستانی وزراء کا تین ہفتوں سے بھی کم وقت میں ٹرین کو دوبارہ شروع کرنے کا وعدہ ماہرین کے نقطہ نظر سے، اہم علاقائی ٹرانزٹ روابط کو فعال کرنے کے لئے دونوں ممالک کے مشترکہ عزم کا اظہار ہے۔

آئی ٹی آئی سے آگے تعاون کو بڑھانا

پاکستانی وزیر ٹرانسپورٹ علیم خان کے ساتھ صادق کی ملاقات میں دونوں فریقوں نے سڑکوں پر تعاون کو فروغ دینے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ ایران نے اعلان کیا کہ زمینی ٹریفک کو بڑھانے کے لیے ایک نئی گائیڈ لائن تیار کی گئی ہے، خاص طور پر رمدان بارڈر کے ذریعے۔ صادق نے یہ بھی تجویز کیا کہ 2026 کو "ایران پاکستان ٹرانزٹ ٹرانسفارمیشن کا سال" قرار دیا جائے۔

بندرگاہی شعبے میں، دونوں ممالک گوادر، کراچی اور چابہار کے درمیان آپریشنل روابط قائم کرنے کے خواہاں ہیں۔ ایک ایسا مسئلہ جو جنوبی ایشیا کو ایران کے بندرگاہی نیٹ ورک اور بین الاقوامی راستوں سے جوڑ سکتا ہے۔

مستقبل پر نظر

طے پانے والے معاہدوں کا حجم اور آئی ٹی آئی ٹرین کی بحالی کے لئے اعلان کردہ آخری تاریخ کے قریب ہونے سے معلوم ہوتا ہے کہ ایران اور پاکستان ٹرانسپورٹ تعاون ایک نئے مرحلے میں داخل ہو گیا ہے۔ معاہدوں کی پیروی کرنے کے لئے ایک مربوط میکانزم کے قیام، سرحدی انفراسٹرکچر کو جدید بنانے، اور ریل روٹس کو اپ-گریڈ کرنے کے بدولت، علاقائی راہداری کے نقشے پر ایران کی پوزیشن مضبوط ہو جائے گی۔

نقل و حمل اور ٹرانزٹ کے ماہر کریم نائینی کے مطابق، اگر دسمبر کے وعدے پر عمل ہوتا ہے، تو جنوبی ایشیائی کا ریلوے نیٹ ورک کئی سالوں بعد ـ دوبارہ ـ ایران کے راستے سے یورپ سے منسلک ہو جائے گا؛ ایک ایسا واقعہ جو چین-پاکستان-ایران-ترکی-یورپ محور پر ایک نئی شاہراہ کو فعال کرنے کا باعث بن سکتا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha