اہل البیت نیوز ایجنسی کے مطابق،بھارتی ریاست اترپردیش کے شہر غازی آباد سے تعلق رکھنے والے دسنا دیوی مندر کے مہنت یٹی نرسنگہ آنند، جو اس سے قبل بھی مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز اور نسل کُش بیانات کے باعث بدنام ہیں، نے اپنے بیان میں الفلاح یونیورسٹی، جامعہ ملیہ اسلامیہ، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اور دارالعلوم دیوبند کو نشانہ بنایا۔
ویڈیو میں انہوں نے کہا:الفلاح یونیورسٹی، اے ایم یو، جامعہ ملیہ اور دارالعلوم دیوبند جیسے دہشتگردوں کے اڈوں کو فوج بھیج کر توپوں سے اڑا دینا چاہیے۔
یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب تفتیشی ایجنسیاں الفلاح یونیورسٹی کے تین ڈاکٹروں کو ایک مبینہ دہشتگردی کے نیٹ ورک کے سلسلے میں حراست میں لے چکی ہیں۔ پولیس کے مطابق یہ افراد دہلی دھماکے کے کیس میں بھی زیرِ تفتیش ہیں۔
اپنے بیان میں یٹی نرسنگہ آنند نے مزید کہا کہ الفلاح یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے افراد دھماکے میں ہلاک ہونے والوں کے لیے سوگ مناتے رہے، جسے انہوں نے شدت پسندی سے جوڑنے کی کوشش کی۔
انہوں نے اپنے خطاب میں ہندو کمیونٹی کو مخاطب کرتے ہوئے اشتعال انگیز جملے کہے اور دعویٰ کیا کہ:اگر ہندو چاہتے ہیں کہ ان کی نسل باقی رہے تو انہیں اپنی حمایت اُن لوگوں کے ساتھ کرنی ہوگی جو ان کے لیے لڑتے ہیں۔
انہوں نے دوبارہ مطالبہ کیا کہ:الفلاح یونیورسٹی، اے ایم یو، جامعہ اور دارالعلوم دیوبند کو توپوں سے تباہ کرنے کے لیے حکومت پر دباؤ ڈالیں، ورنہ کوئی راستہ نہیں بچے گا۔
دہلی دھماکے کے بعد بھارت میں اسلاموفوبیا اور مسلمانوں کے خلاف دھمکی آمیز بیانات میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ تشویشناک امر یہ ہے کہ یہ بیانات محض غیر مصدقہ سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے نہیں بلکہ معروف ہندتوا رہنماؤں اور چند مرکزی دھارے کے صحافیوں کی جانب سے بھی سامنے آ رہے ہیں۔
آپ کا تبصرہ