بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے (تہران کے وقت کے مطابق) جمعرات (6 نومبر 2025ع) کی شام وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا: "میں وہ "بہت حد تک" ایران پر اسرائیل کی مسلط کردہ 12 روزہ جنگ 'بہت حد تک' ملوث تھا۔
امریکی صدر نے صحافیوں سے کہا: "پہلے اسرائیل نے حملہ کیا۔ وہ حملہ بہت بہت طاقتور تھا۔ میں ہی اس کا بہت زیادہ ذمہ دار تھا۔"
بارہ روزہ جنگ جو ایران، اسرائیل اور امریکہ کے درمیان 13 جون کو اسرائیلی حملوں سے شروع ہوئی۔ صہیونی ریاست نے ان حملوں میں ایران کے متعدد جوہری اور فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا اور ساتھ ہی ایران کے کئی سینئر فوجی کمانڈروں اور جوہری سائنسدانوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنا کر قتل کیا۔
ایران نے کچھ گھنٹوں بعد 400 سے زائد بیلسٹک میزائل اور ڈرونز تل ابیب، حیفا اور اسرائیلی فوجی اڈوں پر فائر کرکے جواب دیا۔
امریکہ نے پہلے دن سے ہی ایران کے کچھ میزائلوں کو روک کر اسرائیل کا دفاع کیا، اور حملوں کے نویں دن اسرائیلی جارحیت میں براہ راست شامل ہو کر ایران کی تین جوہری تنصیبات پر بمباری کی۔
ٹرمپ نے بعد کے دنوں میں دعویٰ کیا کہ ان حملوں کے نتیجے میں ایران کے جوہری مراکز "مکمل طور پر تباہ" ہو گئے، لیکن یہ دعویٰ مختلف ذرائع بشمول ایٹمی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل "رافائل گروسی" اور خود امریکی انٹیلی جنس اداروں نے مسترد کر دیا۔
یہ جنگ 24 جون کو ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جنگ بندی کے اعلان کے ساتھ ختم ہوئی۔ ایران کے میزائل حملوں میں اسرائیل کو پہنچنے والے بھاری جانی و مالی نقصان اور امریکہ کے دفاعی نظاموں کے میزائل کے ذخائر میں شدید کمی آنے کی وجہ سے، ٹرمپ نے اس تصادم کو ختم کرکے جنگ روکنے کا اعلان کیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ