کانگریس ریسرچ سینٹر کی ایک چونکانے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ "midnight hammer" آپریشن نے اس حقیقت کو عیاں کر دیا کہ ایران کی جغرافیائی وسعت، مقامی کثیرالطبقاتی دفاعی نظام اور انفراسٹرکچر کی منتشر نوعیت نے نہ صرف امریکہ کے اسٹراٹیجک آپریشن کو انتہائی مہنگا پیچیدہ بنا دیا، امریکہ کی روایتی تسدیدی صلاحیت (Deterrence capability) کو بھی خطرے میں ڈال دیا۔
میجر جنرل پاسدار محسن رضائی نے کہا: ہمارے پاس دو ماہ تک جنگ جاری رہنے کی صورت میں مزید منصوبے تیار تھے۔ دیگر محاذوں اور صلاحیتوں کو تیار کیا گیا تھا جو اگر جنگ جاری رہتی تو استعمال میں لائی جاتیں۔ لیکن بہر حال انہیں جنگ بندی کی درخواست کرنا پڑی اور جنگ بندی قبول کر لی گئی۔
بیل الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا | شہید لیفٹیننٹ جنرل غلام علی رشید، ان کے فرزند شہید امین عباس رشید، شہید میجر جنرل محمد رضا نصیر باغبان کے چہلم کی مجلس تہران کے شہید محلاتی ٹاؤن کی مسجد پیامبر اعظم(ص) میں منائی گئی جس میں ملکی اور عسکری راہنماؤں، شہداء کے اہل خانہ، غازیوں اور عوام کے مختلف طبقات نے شرکت کی۔
تہران کے علاقے تجریش میں واقع قدس اسکوائرپر عام شہریوں پراسرائیلی میزائل گرنے کے ویڈیو کلپ سے ثابت ہوتا ہے کہ دہشت گرد صہیونی ریاست نے اپنے جھوٹے دعوؤں کے برعکس ایران کے عام شہریوں کو اپنے وحشیانہ حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔
ایک مصری صحافی نے ایران کے جوہری پروگرام کے خلاف مغربی اقدامات کو ایک تاریخی اور تہذیبی تنازع قرار دیا ہے، جس کا مقصد اسلامی دنیا کو اسٹریٹجک جوہری ٹیکنالوجی سے محروم رکھنا ہے۔
صدر اسلامی جمہوریہ ایران نے کہا ہے کہ "ہمیں مذاکرات میں کوئی مشکل نہیں ہے لیکن صہیونی ریاست نے ہمارے ملک کے خلاف جارحیت کرکے حالات کو بحران سے دوچار کر دیا ہے"۔
زیر خارجہ سید عباس عراقچی ـ جو برکس سربراہی اجلاس میں شرکت کی غرض سے برازیل کے دورے پر ہیں ـ نے ایران پر برکس کی جانب سے ایران پر امریکی-صہیونی جارحیت کے مذمتی بیان کا شکریہ ادا کیا۔