اہل بیت نیوز ایجنسی کے مطابق،بھارت کی ریاست ہریانہ میں خواتین کی شرکت کے ساتھ امام علی نقیؑ کی شہادت کی مناسبت سے مجالسِ عزا منعقد کی گئیں۔ اس تقریب کا مقصد امام ہادیؑ کی اخلاقی اور سماجی تعلیمات کو اجاگر کرنا اور معاصر دور میں خواتین کی مذہبی و سماجی ذمہ داریوں پر غور کرنا تھا۔
تقریب کے دوران بھارتی عالمہ اور مبلغہ، سیّدہ ندا بتول نے امام ہادیؑ کی زندگی کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی اور انہیں صبر، پرہیزگاری، علم، اور ناانصافی کے خلاف مزاحمت کا جامع نمونہ قرار دیا۔
انہوں نے خواتین کو ترغیب دی کہ وہ ان صفات سے رہنمائی حاصل کر کے خاندانی تربیت، سماجی شعور بیدار کرنے، اور معاشرے میں اخلاقیات و روحانیت کو فروغ دینے میں فعال کردار ادا کریں۔
سیّدہ اعظم زینب، جو ایک معلمہ اور مبلغہ بھی ہیں، نے حجاب اور عفت کی اہمیت پر زور دیا اور بتایا کہ یہ اصول اخلاقی صحت اور سماجی تحفظ برقرار رکھنے میں کس طرح مددگار ہیں۔
سیّدہ ثانیہ بتول نے امام ہادیؑ کی مثال پیش کرتے ہوئے عبادت، اخلاقیات اور مظلوموں کی حمایت کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے امام ہادیؑ کی زندگی کو خواتین کے لیے عزت، علم اور استقامت کے راستے پر رہنمائی کرنے والا روشنی کا مینار قرار دیا۔
تقریب کے منتظمین نے کہا کہ اس طرح کے پروگرام نہ صرف اہل بیتؑ کی تعلیمات کو بہتر طور پر سمجھنے میں مدد دیتے ہیں بلکہ خواتین کی علمی، اخلاقی اور سماجی شعبوں میں فعال اور اثر انداز شرکت کے لیے راستہ ہموار کرتے ہیں۔یہ مجالس خواتین کے اہل بیتؑ سے محبت اور عقیدت کا واضح اظہار بھی تھیں۔
آپ کا تبصرہ