26 اکتوبر 2025 - 17:31
مآخذ: ابنا
 فلسطین کے معاملے میں امریکہ کی دوغلی پالیسی پر تنقید، انصاف پسند رویہ اختیار کیا جائے:ملائیشیا

ملائیشیا کے وزیرِاعظم انور ابراہیم نے امریکہ کی جانب سے فلسطین کے مسئلے پر اختیار کی جانے والی دوغلی پالیسیوں پر شدید تنقید کرتے ہوئے واشنگٹن سے مطالبہ کیا ہے

 فلسطین کے معاملے میں امریکہ کی دوغلی پالیسی پر تنقید، انصاف پسند رویہ اختیار کیا جائے:ملائیشیا

اہل بیت نیوز ایجنسی ابنا کی رپورٹ کے مطابق، ملائیشیا کے وزیرِاعظم انور ابراہیم نے امریکہ کی جانب سے فلسطین کے مسئلے پر اختیار کی جانے والی دوغلی پالیسیوں پر شدید تنقید کرتے ہوئے واشنگٹن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ میں انسانی بحران کے خاتمے کے لیے ایک منصفانہ، اصولی اور مستقل مؤقف اپنائے۔

خبر رساں ادارے برناما کے مطابق، انور ابراہیم نے یہ بات ایک بین الاقوامی اجلاس کے دوران کہی، جہاں تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے رہنماؤں کے درمیان امن معاہدے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی موجودگی میں دستخط کیے گئے۔

انور ابراہیم نے اپنی تقریر میں کہا،امریکہ کو اپنی توجہ برقرار رکھنی چاہیے اور ایک جامع اور پائیدار امن کے قیام کے لیے سنجیدہ کوششیں کرنی چاہییں — وہ امن جس کی عالمی برادری طویل عرصے سے منتظر ہے۔

انہوں نے صدر ٹرمپ سے مخاطب ہوکر کہامجھے خوشی ہے کہ آپ نے مشکل ترین خطوں میں امن لانے کے عزم کا اظہار کیا ہے، لیکن ضروری ہے کہ آپ اس وعدے پر قائم رہیں۔

انور ابراہیم نے امریکہ سے زور دے کر کہا کہ وہ دنیا کے تنازعات سے متاثرہ علاقوں، خصوصاً نوارِ غزہ میں امن کے فروغ کے لیے اپنی ذمہ داری پوری کرے اور انسانی حقوق کے معاملے میں دوہرا معیار ترک کرے۔

یہ بیانات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب اسرائیلی حکومت نے بارہا غزہ میں جنگ بندی کی خلاف ورزیاں کی ہیں، جس پر ملائیشیائی وزیرِاعظم نے شدید اعتراض کیا۔

انور ابراہیم نے، جو اس وقت جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم آسیان (ASEAN) کے علاقائی سربراہ کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں، آسیان کی 47ویں سربراہی کانفرنس کے افتتاحی اجلاس میں (جس میں متعدد عالمی رہنما، بشمول امریکی صدر، شریک ہیں) اسرائیل کی جانب سے بار بار جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کو عالمی امن کے لیے خطرہ قرار دیا۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha