5 اکتوبر 2025 - 18:07
’انہوں نے اسے بالوں سے گھسیٹا اور مارا پیٹا‘، اسرائیلی حراست میں گریٹا پر تشدد اور ناروا سلوک کا انکشاف

غزہ کے لیے امداد لے جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا سے گرفتار ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ کے ساتھ اسرائیلی فورسز کی جانب سے سخت اور ناروا سلوک کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || برطانوی اخبار گارڈین کے مطابق سویڈش حکام کو بھیجی گئی ایک ای میل میں بتایا گیا ہے کہ گریٹا کو اسرائیلی حراست میں غیر انسانی سلوک کا سامنا ہے۔

رپورٹ کے مطابق سویڈش وزارتِ خارجہ کو موصولہ ای میل میں بتایا گیا ہے کہ ایک سفارتی اہلکار نے جیل میں گریٹا تھنبرگ سے ملاقات کی جہاں انہوں نے بتایا کہ انہیں کم پانی اور خوراک فراہم کی جا رہی ہے، وہ ایک گندی کوٹھڑی میں قید ہیں اور کھٹملوں کے کاٹنے کی وجہ سے ان کے جسم پر خارش اور دانے نکل آئے ہیں۔

ای میل میں مزید کہا گیا کہ گریٹا نے سفارتی اہلکار کو بتایا کہ انہیں طویل وقت تک فرش پر بٹھائے رکھا گیا اور مجموعی طور پر ان کے ساتھ سخت رویہ اختیار کیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق ایک دوسرے قیدی نے بتایا کہ اسرائیلی اہلکاروں نے گریٹا تھنبرگ کو زبردستی جھنڈے تھمائے اور ان کے ساتھ تصاویر کھینچوائیں۔

اسرائیلی جیل سے رہائی پانے والے ترک کارکن ارسن چلیک، جو گلوبل سمود فلوٹیلا کے شرکا میں شامل تھے، نے ترک خبررساں ایجنسی کو بتایا کہ ’انہوں [اسرائیلی فورسز] نے ہماری آنکھوں کے سامنے گریٹا کو بالوں سے گھسیٹا، اسے مارا پیٹا اور اسرائیلی پرچم کو چومنے پر مجبور کیا۔ یہ سب دوسروں کو ڈرانے کے لیے کیا گیا‘۔

فلوٹیلا میں شامل ایک اور صحافی، لورینزو ڈی آگوسٹینو نے استنبول واپسی پر بتایا کہ گریٹا تھنبرگ کو ’اسرائیلی جھنڈے میں لپیٹ کر ٹرافی کی طرح پیش کیا گیا‘۔

خیال رہے کہ اسرائیل کی حراست سے رہائی کے بعدگلوبل صمود فلوٹیلا کے 137 سماجی کارکن ترکیےکے شہر استنبول پہنچ گئے۔

36 ترک شہریوں سمیت امریکا، برطانیہ، اٹلی، اردن، کویت، لیبیا، الجزائر، ماریطانیہ، ملائیشیا، بحرین، مراکش، سوئٹزرلینڈ اور تیونس کےکارکن استنبول پہنچے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha