بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || برطانوی حکومت نے آج منگل (21 اکتوبر 2025ع) کے دن اعلان کیا کہ اس حکومت نے "موجودہ شامی حکومت کے ساتھ قریبی تعامل" کی غرض سے، ہیئت تحریر الشام گروہ کو اپنی "دہشت گرد تنظیموں" کی فہرست سے خارج کر دیا ہے۔
موجودہ شامی کے گورننگ سسٹم کے سربراہ "ابو محمد الجولانی"، بشار الاسد کے بعد ملک کا اقتدار سنبھالنے سے پہلے ہیئت تحریر الشام کے سربراہ تھے۔
یہ ٹولہ سنہ 2017ع میں القاعدہ کی ایک شاخ کے طور پر برطانیہ کی دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کیا گیا تھا۔
برطانوی حکومت نے اپنے آج کے بیان میں واضح کیا کہ اس ٹولے کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے ہٹانا برطانیہ کی "داخلی اور خارجی ترجیحات" کے مطابق ہے۔
دہشت گرد ٹولوں ـ بشمول ـ القاعدہ سے وابستہ تنظیموں ـ کے حوالے سے رویہ بدلنے یو ٹرن کرنے کی پالیسی، گذشتہ سالوں میں برطانیہ کی خارجہ پالیسی کا حصہ رہا ہے۔
مثال کے طور پر، برطانیہ نے 2005 میں "لیبیا کی اسلامی جدوجہد" نامی ٹولے کو ـ جو القاعدہ کی ایک شاخ تھی ـ دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کیا، لیکن سنہ 2019ع میں اعلان کیا کہ اپنے نئے مفادات کے تحت اس گروہ کو مذکورہ فہرست سے خارج کر رہا ہے۔
ایران کے ہزاروں شہریوں کا قاتل دہشت گرد ٹولے mko کا انجام بھی یہی ہؤا۔ یہ ٹولہ سنہ 1990ع کی دہائی میں دہشت گرد قرار دیا گیا تھا لیکن سنہ 2009ع میں برطانیہ کی بلیک لسٹ سے ہٹا دیا گیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ