بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || صہیونی غاصبوں کی قید سے رہا ہونے والے فلسطینی اسیر ماہر الہشلمون نے ـ جو فلسطین کے مغربی کنارے کے صوبے الخلیل کے رہائشی ہیں، اور غزہ میں صہیونی قبضے، غصب اور نسل کشی کے خلاف فلسطینی مقاومت کی قربانیوں اور جانفشانیوں کے نتیجے میں رہا ہو گئے ہیں ـ العالم نیٹ ورک کے نامہ نگار سے بات چیت کرتے ہوئے کہا: "تقریباً بارہ سال صہیونی ریاست کے عقوبت خانے میں گذارنے کے بعد ـ اللہ کے فضل و کرم سے ـ رہا ہو گیا ہوں۔ میں بہت خوش ہوں اور میں نے زندگی میں کبھی بھی میں ایسا محسوس نہیں کیا تھا۔ مجھے محسوس ہوتا ہے کہ میں اس الٰہی تحفے کے لئے اللہ کے حضور گریہ اور سجدے کا سخت محتاج ہوں۔"
اس نے کہا: "خدا کی قسم، صہیونیوں کی قید سے آزادی ایک ناقابل بیان تحفہ ہے۔ خدا کا شکر ہے جس نے ہمیں ظالم قوم کے چنگل سے نجات دی۔ پروردگار عالم ہمیں تاریکی سے روشنی میں لے آیا اور نیا جنم گویا کہ دوبارہ پیدا ہوئے۔ اس نے مجھے ایک نئی زندگی عطا کی۔"
الهشلمون نے کہا: "یہ ایک ناقابل بیان احساس ہے۔ اب تک مجھے لگتا ہے کہ میں ایک خواب کی سی زندگی گذار رہا تھا۔ اب میں اپنی بے پناہ خوشی کو الفاظ میں بیان نہیں کر سکتا ہوں۔"
ماہر الہشلمون نے زور دے کر کہا: "میرے لئے اپنے ان ساتھی اسیروں کی یاد بہت دردناک اور دل شکن ہے جو اب بھی اس مجرم صہیونی ریاست کی قید میں ہیں۔ میری خواہش اور دعا ہے کہ وہ عظیم مقاومتی مجاہدین جلد از جلد، اللہ کے فضل سے آزاد ہو جائیں۔ میں وہی بار بار سنے گئے الفاظ دہرانا نہیں چاہتا، لیکن درحقیقت ہم پروردگار سے یہی چاہتے ہیں کہ وہ بھی اسی طرح سکون اور آزادی کی نعمت سے فیضیاب ہوں جو اللہ نے میرے لئے مقدر فرمائی ہے۔"
الہشلمون نے اپنی رہائی کے بعد کے اپنے جذبات کے بارے میں کہا: "میرا احساس اور میرا جذبہ فخر اور غم کا امتزاج ہے۔ فخر ہے اور دکھ ہے فلسطینی عوام پر گذرنے والے واقعات کا۔ میں بے چین ہوں کہ جلد از جلد اپنے گھر والوں، اپنے بچوں اور اپنے بھائیوں سے ملوں۔"
انھوں نے صہیونی ریاست کے عقبت خانوں کی رنج و مشقت اور دکھ اور تکلیف کے بارے میں کہا: "[بارہ سالہ قید کے دوران] پچھلے دو سال جو ہم نے جیل میں گذارے، یہ ہماری اسیری کے مشکل ترین ایام تھے، لیکن ساتھ ہی ان مشکلات کی ایک روحانی خوبصورتی بھی تھی، کیونکہ خدا قرآن میں فرماتا ہے: 'اور ہم ضرور تمہیں آزمائیں گے کچھ خوف اور بھوک اور مال اور جانوں اور پھلوں کے نقصان سے۔ اور صبر کرنے والوں کو خوشخبری سنا دو۔' (البقرہ-135) جیسا کہ خدا نے صبر کرنے والوں کو خوشخبری دی ہے، ان ہی دنوں ہماری قید کا دور اختتا پذیر ہو گیا۔"
غاصب صہیونی ریاست کے عقوبت خانوں سے رہا ہونے والے فلسطینی اسیر ماہر الہشلمون نے آخر میں کہا: "غزہ میں ہمارے لوگوں اور فلسطین کی عظیم قوم کے لئے میرا پیغام یہ ہے کہ اللہ تعالی نے فیصلہ کیا ہے کہ دشمنوں کی تمام سازشیں خاک میں مل جائیں۔"
رہا ہونے والے یہ فلسطینی اسیر صہیونیوں پر ٹھنڈے ہتھیار سے حملہ کرنے کے الزام میں گرفتار کئے گئے تھے۔ ان حمل میں ایک صہیونی ہلاک اور دو دیگر زخمی ہوئے تھے۔
ماہر الہشلمون نے یہ کاروائی 10 نومبر 2014ع کو بیت لحم کے جنوبی ميں ایتزیون(Etzion) چوراہے پر انجام دی تھی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ