15 اکتوبر 2025 - 18:09
علامہ مقصود علی ڈومکی کی بی این پی رہنماؤں سے ملاقات؛ سیاسی گھٹن، آئین شکنی اور انتقامی کارروائیوں پر تشویش کا اظہار

کوئٹہ: مجلس وحدتِ مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ مقصود علی ڈومکی نے بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی قائدین، سابق گورنر بلوچستان ملک عبدالولی کاکڑ، سابق وفاقی وزیر آغا حسن بلوچ، اور دیگر سیاسی رہنماؤں سے ملاقات میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتِ حال، آئین کی بالادستی، اور جمہوری حقوق کے تحفظ پر تفصیلی گفتگو کی۔ ملاقات میں تمام رہنماؤں نے سیاسی و جمہوری قوتوں کے خلاف جاری جبر و انتقام پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔

اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا نیوز کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ مقصود علی ڈومکی نے کوئٹہ میں بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما و سابق گورنر بلوچستان ملک عبدالولی کاکڑ، سابق وفاقی وزیر آغا حسن بلوچ، سابق ایم پی اے میر نصیر شاہوانی، سابق میئر کوئٹہ میر مقبول احمد لہڑی، میر غلام نبی مری اور دیگر سیاسی رہنماؤں سے ملاقات کی۔
ملاقات میں ملکی سیاسی حالات، آئین کی حکمرانی، اور عوامی و جمہوری حقوق کے تحفظ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

علامہ مقصود علی ڈومکی نے اس موقع پر کہا کہ ملک میں سیاسی و جمہوری جدوجہد کرنے والوں کے لیے گھٹن اور جبر کا ماحول پیدا کر دیا گیا ہے۔ فارم 47 کی بنیاد پر آنے والے حکمرانوں اور ان کے سرپرستوں نے ظلم و تشدد کا بازار گرم کر رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مریدکے میں ایک سیاسی و مذہبی جماعت کے خلاف ریاستی طاقت کا استعمال افسوسناک اور غیر جمہوری عمل ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ بلوچستان میں سیاسی رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف انتقامی کارروائیاں اور بی این پی مینگل کے قائد و کارکنوں پر جھوٹے مقدمات قائم کرنا انتقام پر مبنی سیاست کی واضح مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ کوئٹہ سمیت دہشت گردی کے تمام واقعات میں ملوث عناصر کو بے نقاب کر کے نشانِ عبرت بنانا ضروری ہے۔

علامہ ڈومکی نے مزید کہا کہ آئین و جمہوریت کے تحفظ کے لیے تحریکِ تحفظِ آئینِ پاکستان کے پلیٹ فارم سے مجلس وحدت مسلمین، بلوچستان نیشنل پارٹی، پاکستان تحریک انصاف اور دیگر جمہوری قوتیں مشترکہ جدوجہد کر رہی ہیں۔

اس موقع پر سابق گورنر بلوچستان ملک عبدالولی کاکڑ نے کہا کہ ملک میں آئین و قانون کی بالادستی کے بغیر سیاسی استحکام ممکن نہیں۔ انہوں نے مریدکے میں سیاسی کارکنوں پر تشدد کی مذمت کی اور اسے جمہوری اقدار کے منافی قرار دیا۔

سابق میئر کوئٹہ میر مقبول احمد لہڑی نے کہا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی کے جلسہ عام پر دہشت گرد حملہ اور لکپاس کے مقام پر سردار اختر جان مینگل کے پُرامن دھرنے پر حملہ جمہوری قوتوں کو دبانے کی ناکام کوشش ہے۔ انہوں نے کہا کہ کئی ماہ گزرنے کے باوجود ان سانحات میں ملوث مجرموں کو بے نقاب نہیں کیا گیا، جو حکومتی ناکامی کا ثبوت ہے۔


ملاقات میں شریک تمام رہنماؤں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ آئین، قانون، اور جمہوریت کے تحفظ کے لیے مشترکہ جدوجہد جاری رکھی جائے گی اور ہر طرح کے جبر و انتقام کے خلاف سیاسی اتحاد کو مضبوط کیا جائے گا۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha