14 اکتوبر 2025 - 09:44
مآخذ: ابنا
آل انڈیا پرسنل لا بورڈ کا دہلی وقف ترمیمی قانون  کے خلاف دھرنا

 آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے اعلان پر جنتر منتر (نئی دہلی) میں ایک احتجاجی اجلاس منعقد ہوا- بورڈ نے احتجاجی سلسلے کے دوسرے مرحلے میں ایک علامتی دھرنے کا اعلان کیا تھا ، جس میں اپنے تمام ارکان کو شریک ہونے کا پابند کیا تھا۔

اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے اعلان پر جنتر منتر (نئی دہلی) میں ایک احتجاجی اجلاس منعقد ہوا- بورڈ نے احتجاجی سلسلے کے دوسرے مرحلے میں ایک علامتی دھرنے کا اعلان کیا تھا ، جس میں اپنے تمام ارکان کو شریک ہونے کا پابند کیا تھا۔

مسلم پرسنل لا بورڈ کا کہنا ہیکہ ہندوستان کی حکومت نے جو قانون ( وقف ترمیمی قانون 2025) منظور کیا ہے وہ ملک کے دستور میں مسلمانوں کو دیے گئے حقوق سے انہیں محروم کرتا ہے ، اس لیے وہ ان کے لیے قابلِ قبول نہیں ہے - بورڈ نے اس کے خلاف پورے ملک میں احتجاج ، دھرنا ، اجلاس ہائے عام ، سمینار ، سمپوزیم ، راؤنڈ ٹیبل ڈسکشن اور دوسرے پروگرام کیے - پہلا مرحلہ مکمل ہونے کے بعد اب بورڈ نے دوسرے مرحلے کا روڈ میپ جاری کیا ہے - اس کے تحت پہلا پروگرام جنتر منتر پر اراکینِ بورڈ کے دھرنے کا طے کیا گیا -

ڈاکٹر قاسم رسول الیاس ترجمان بورڈ نے پروگرام کا آغاز کیا - انھوں نے دھرنا کی غرض و غایت بیان کی - اس کے بعد اہم شخصیات نے خطاب کیا - ان میں طالب رحمانی (مغربی بنگال) ، عارف مسعود (مدھیہ پردیش) ، ابن سعود (تامل ناڈو) ، رفیع الدین (پربھنی ، مہاراشٹر) ، محمد سلیمان (کرناٹک) ، انیس الرحمٰن قاسمی (بہار) ، عبید اللہ اعظمی (اترپردیش) ، عبد الحفیظ (صدر SIO) ، فضل الرحیم مجدّدی (جنرل سکریٹری بورڈ) ، جان دیال (کرسچین کونسل) ، اسد الدین اویسی (ممبر پارلیمنٹ) ، محب اللہ ندوی (ممبر پارلیمنٹ) ، ضیاء الدین صدیقی (امیر وحدت اسلامی) ، محسن تقوی ( نائب صدر بورڈ) ، اختر رضوی ( گجرات) ، مولانا اصغر علی امام مہدی (امیر جمعیۃ اہل حدیث ہند) ، سید سعادت اللہ حسینی (امیر جماعت اسلامی ہند) ، خالد سیف اللہ رحمانی (صدر بورڈ) کے نام قابلِ ذکر ہیں - ان حضرات نے اپنے تقاریر میں زور دے کر صراحت سے کہا کہ وقف ترمیم قانون مسلمانوں کو اوقاف پراپرٹی سے محروم کرنے کی سازش ہے - جب تک اسے رد نہیں کیا جاتا ہم اس کی مخالفت کرتے رہیں گے -

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha