اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس نے جمعرات کی صبح ایک بیان جاری کرتے ہوئے غزہ میں جنگ کے خاتمے اور قیدیوں کے تبادلے سے متعلق معاہدے کے حتمی طور پر طے پانے کا اعلان کیا ہے۔
فلسطین الیوم کے مطابق، حماس نے اپنے بیان میں کہا کہ:"امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پیش کردہ امن منصوبے کے بارے میں شرم الشیخ میں ہونے والی سنجیدہ اور ذمہ دارانہ مذاکرات کے بعد، ہم اس معاہدے پر پہنچے ہیں جس میں غزہ پر جنگ کا خاتمہ، اسرائیلی فوج کا انخلا، انسانی امداد کی فراہمی اور قیدیوں کا تبادلہ شامل ہے۔
حماس نے قطر، مصر اور ترکی کے ثالثی کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ صدر ٹرمپ کی ان کوششوں کا بھی شکریہ ادا کرتی ہے جو انہوں نے جنگ بندی اور اسرائیلی فوج کی مکمل پسپائی کے لیے کیں۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ ہم ٹرمپ، ضامن ممالک اور تمام عرب، اسلامی اور بین الاقوامی فریقوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اسرائیل کو معاہدے پر مکمل عمل درآمد کا پابند بنائیں اور اسے کسی بھی تاخیر یا وعدہ خلافی سے روکیں۔
حماس نے فلسطینی عوام کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ غزہ، بیت المقدس، مغربی کنارے اور دیگر علاقوں میں عوام نے فاشسٹ منصوبوں کے مقابلے میں بے مثال بہادری اور عزم دکھایا۔ان قربانیوں نے اسرائیلی قبضہ کاروں کے ان منصوبوں کو ناکام بنایا جن کا مقصد فلسطینی عوام کو تسلیم کرنے پر مجبور کرنا اور انہیں اپنے وطن سے بے دخل کرنا تھا۔حماس کے مطابق، یہ جدوجہد رائیگاں نہیں جائے گی اور فلسطینی عوام آزادی، خودمختاری اور اپنے حقِ خودارادیت کے حصول تک اپنی مزاحمت جاری رکھیں گے۔
دوسری جانب، ایک ذمے دار فلسطینی عہدیدار نے الجزیرہ کو بتایا کہ قیدیوں کے تبادلے میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے اور حماس نے دشمن کے تمام زندہ قیدیوں کی رہائی پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔تاہم، مارے گئے اسرائیلی قیدیوں کی لاشوں کی واپسی اس وقت تک مؤخر کر دی گئی ہے جب تک میدان میں حالات اس کے لیے موزوں نہ ہو جائیں۔
ذرائع کے مطابق، ثالثی وفود نے فلسطینی اور اسرائیلی مذاکراتی ٹیموں سے ملاقاتیں مکمل کر لی ہیں، اور اب باقی ماندہ اختلافی نکات پر بات چیت جاری ہے۔عہدیدار نے بتایا کہ ثالثی ممالک کی کوشش ہے کہ جمعے تک حتمی معاہدہ طے پا جائے۔
مزید کہا گیا کہ فلسطینی مذاکراتی وفد نے یہ مطالبہ پیش کیا ہے کہ قیدیوں کی رہائی سے قبل اسرائیلی افواج کو غزہ کے مرکزی علاقوں سے ہٹا لیا جائے، اور ثالثوں نے اس مطالبے کو تسلیم کیا ہے۔ذرائع کے مطابق، معاہدہ طے پانے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ باضابطہ طور پر غزہ میں جنگ کے خاتمے کا اعلان کریں گے۔
آپ کا تبصرہ