اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے اسرائیلی فوج کی جانب سے امدادی بیڑے الصمود پر کیے گئے حملے اور وہاں موجود افراد کی گرفتاری کو ناجائز اور غیرانسانی قرار دیتے ہوئے اس کی سخت مذمت کی ہے۔ انہوں نے فوری طور پر تمام گرفتار شدگان کی رہائی کا مطالبہ کیا اور کہا کہ انسانی امداد بلا روک ٹوک غزہ پہنچنی چاہیے۔
شہباز شریف نے اپنے سرکاری ٹویٹر اکاؤنٹ پر جاری بیان میں کہا کہ پاکستان اس غیرانسانی حملے کی سخت مذمت کرتا ہے جس میں چالیس سے زائد کشتیوں پر مشتمل امدادی بیڑا الصمود، جو 44 ممالک کے 450 سے زائد امدادی کارکنوں پر مشتمل ہے، کو نشانہ بنایا گیا۔
وزیر اعظم نے امدادی بیڑے کے ارکان کے ساتھ اپنی مکمل ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کا جرم صرف فلسطینی عوام کی حمایت کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی یہ بربریت فوراً ختم ہونی چاہیے اور مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے امن کو موقع دیا جانا چاہیے تاکہ انسانی امداد ضرورت مندوں تک پہنچ سکے۔
رپورٹس کے مطابق اسرائیلی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ انہوں نے امدادی بیڑے الصمود کی چھ کشتیوں کو روکا اور ان کے مسافروں کو مقبوضہ علاقوں کے ایک بندرگاہ پر منتقل کیا جا رہا ہے۔ امدادی کارکنوں نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے کشتیوں پر حملے کے دوران پانی کی تیز بوندوں کا استعمال کیا۔
امدادی بیڑا الصمود 50 سے زائد امدادی اور طبی کشتیوں پر مشتمل ہے، جس میں 534 فعال افراد شامل ہیں جو 44 ممالک سے تعلق رکھتے ہیں۔ پاکستان سے بھی مشتاق احمد خان کی قیادت میں پانچ رکنی وفد، جو "نجات غزہ" مہم سے وابستہ ہے، اس امدادی مشن میں شریک ہے۔
یہ واقعہ عالمی سطح پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور فلسطینیوں کے ساتھ غیرانسانی رویے کے خلاف احتجاج کا باعث بنا ہے۔
آپ کا تبصرہ