4 اکتوبر 2025 - 10:47
مآخذ: ابنا
حماس دائمی امن کے لیے تیار ہے، اسرائیل فوری طور پر غزہ پر بمباری بند کرے

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس نے ان کے پیش کردہ جنگ بندی منصوبے پر مشروط رضامندی ظاہر کی ہے اور وہ پائیدار امن کے لیے تیار ہے۔

اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق،امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس نے ان کے پیش کردہ جنگ بندی منصوبے پر مشروط رضامندی ظاہر کی ہے اور وہ پائیدار امن کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ غزہ پر بمباری فوری طور پر روکی جائے تاکہ قیدیوں کی بحفاظت رہائی ممکن ہو سکے۔

جمعہ کے روز اپنے ایک بیان میں ٹرمپ نے کہا حماس کی جانب سے جاری کردہ تازہ ترین بیان کو دیکھ کر مجھے یقین ہے کہ وہ پائیدار امن کے لیے سنجیدہ ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ:"اسرائیل کو چاہیے کہ وہ غزہ پر اپنے حملے فوری بند کرے تاکہ ہم قیدیوں کی رہائی کے عمل کو محفوظ طریقے سے آگے بڑھا سکیں۔ فی الحال یہ عمل نہایت خطرناک ہے۔

تحریک حماس نے ٹرمپ کے 20 نکاتی امن منصوبے پر مشروط حمایت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ مکمل جنگ بندی، اسرا کی تبادلے، اور غزہ کی خودمختار فلسطینی انتظامیہ کے قیام کے لیے تیار ہے، بشرطیکہ ان امور پر فلسطینی قومی مفاد کے تحت مذاکرات ہوں۔

حماس کے مطابق یہ موقف داخلی مشاورت، فلسطینی گروہوں اور علاقائی ثالثوں سے بات چیت کے بعد اختیار کیا گیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ:ہم بین الاقوامی کوششوں، عرب و اسلامی ممالک اور امریکہ کی جنگ بندی، انسانی امداد کی فراہمی، اور جبری ہجرت کی مخالفت پر شکر گزار ہیں۔

ٹرمپ نے ایک ویڈیو پیغام میں قطر، ترکی، سعودی عرب، مصر، اردن اور دیگر ممالک کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے امن منصوبے کی تشکیل میں مدد دی۔ انہوں نے کہا:آج ایک بڑا دن ہے۔ ہم امن کے قریب پہنچ چکے ہیں۔ مجھے امید ہے کہ قیدی جلد اپنے گھروں کو لوٹیں گے۔

یاد رہے کہ ٹرمپ نے 29 ستمبر 2025 کو اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں اپنے 20 نکاتی جنگ بندی منصوبے کا اعلان کیا تھا۔

تاہم اس منصوبے پر فلسطینی گروہوں، بین الاقوامی انسانی حقوق تنظیموں اور تجزیہ کاروں کی جانب سے شدید تنقید کی گئی ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha