بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق،وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے میں محمد سے پیار کرتا ہوں (آئی لو محمد I Love Muhammed) کے نعرے پر اتر پردیش کے بریلی ضلع میں جمعہ کو ہونے والی پرتشدد جھڑپوں پر سخت موقف اپنایا ہے۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ بریلی میں ایک مولانا بھول گئے کہ ریاست میں کون اقتدار میں ہے۔ ان کا خیال تھا کہ وہ اپنی مرضی سے امن و امان کی صورتحال کو بگاڑ سکتے ہیں، لیکن ہم نے واضح کیا کہ کوئی ناکہ بندی یا کرفیو نہیں ہوگا۔ ہم نے جو سبق سکھایا ہے وہ آنے والی نسلوں کو فساد بھڑکانے سے پہلے دو بار سوچنے پر مجبور کرے گا۔ ریاست میں فسادات یا کرفیو کی اب کوئی گنجائش نہیں ہے۔ بریلی کے مولانا توقیر رضا کی لا اینڈ آرڈر میں خلل ڈالنے کی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے یوگی نے خبردار کیا کہ مستقبل میں ایسی کوشش کرنے والوں کو سات نسلوں تک سوچنے پر مجبور کیا جائے گا۔ یہ واقعہ بریلی کی ایک مسجد کے باہر پیش آیا، جہاں اتحاد ملت کونسل کے سربراہ مولانا توقیر رضا خان کے حامیوں نے آئی لو محمد کے نعرے کی حمایت میں ایک مظاہرے کا اہتمام کیا تھا۔ اب بریلی پولیس نے اس معاملے میں بڑی کارروائی کی ہے۔ انہوں نے مولانا توقیر رضا سمیت آٹھ افراد کو گرفتار کر کے جیل بھیج دیا ہے۔ آئی ایم سی کے سربراہ مولانا توقیر رضا سمیت مختلف تھانوں میں کل 11 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ پولیس نے تقریباً 39 افراد کو حراست میں لیا ہے اور ان سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ نماز جمعہ کے بعد ہجوم نے پولیس پر پتھراؤ کیا جس سے 10 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔ حالات بگڑنے پر پولیس نے بھیڑ کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج کیا۔ بریلی کے ایس ایس پی انوراگ آریہ نے بتایا کہ فسادیوں کو حراست میں لیا گیا ہے اور ان سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ ریپڈ ایکشن فورس (RAF) اور ریزرو فورس (RRF) کی بارہ کمپنیاں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے تعینات کی گئی ہیں۔ آئی جی اجے ساہنی اور ضلع مجسٹریٹ نے حساس علاقوں میں فلیگ مارچ بھی کیا۔

وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے میں محمد سے پیار کرتا ہوں (آئی لو محمد I Love Muhammed) کے نعرے پر اتر پردیش کے بریلی ضلع میں جمعہ کو ہونے والی پرتشدد جھڑپوں پر سخت موقف اپنایا ہے۔
آپ کا تبصرہ