13 ستمبر 2025 - 03:10
ویڈیو | ٹرمپ 'زمانے کا ہٹلر'! ایک ریستوران میں ٹرمپ کے کھانے کا ماجرا!

ایک صارف نے لکھا: یہ سب ایک نمائش ہے، اور سکیورٹی ادارے اس کی اجازت دیتے ہیں۔۔ جو لوگ اس ریستوران میں داخل ہوتے ہیں ان کی مکمل تلاشی لی جاتی ہے۔۔ یہ صرف [سماجی] دباؤ کی نکاسی کا ایک انداز ہے، اور ایک مادہ تیار کرنے کی روش، تاکہ ذرائع ابلاغ انہیں نشر کرتے رہیں اور آپ کو یہ جتا دیں کہ وہاں اظہار کی آزادی اور جمہوریت ہے

بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || الجزیرہ فارسی نے واشنگٹن میں ٹرمپ کے محل کے باہر پہلے عشائیہ کی اطلاع دی، جس میں "ہٹلر آف دی ٹائم" کے نعروں سے خلل پڑا۔

ٹرمپ 'زمانے کا ہٹلر'! ایک ریستوران میں ٹرمپ کے کھانے کا ماجرا!

ویڈیو کی تفصیل:

دوسرے دور صدارت کے آغاز سے اب تک ٹرمپ کھانے کے لئے دارالحکومت کے کسی ریستوران میں نہیں گئے تھے۔ وہ ہمیشہ وائٹ ہاؤس کو آنلاین فاسٹ فوڈ کا آرڈر دیتے تھے۔

لیکن ـ واشنگٹن میں اپنی سکیورٹی مہم کے بعد ـ کل پہلی بار ایک پبلسٹی ڈنر کے لئے اپنی کامیابی کے اظہار کے لئے، باہر جانے کا فیصلہ کیا۔

ایک سمندری ریستوران کے لئے روانہ ہوئے، وائٹ ہاؤس کے داخلی راستے سے چند ہی میٹر کے فاصلے پر۔

ٹرمپ 1990 سے میامی میں اسی ریستوران کے شعبے میں آیا جایا کرتے تھے۔

چنانچہ انھوں نے اس بار وزیر خارجہ، وزیر جنگ، اور اپنی ٹیم کے کچھ سینئرز کو بھی دعوت دی۔

ٹرمپ اور ان کے ساتھی ریستوران میں داخل ہوئے لیکن بیٹھے سے پہلے یہ عجیب منظر ان کا منتظر تھا۔ (سیکنڈ 45)

ٹرمپ یہاں کوئی بھی تمہیں خوش آمدید نہیں کہتا۔

دوسری طرف سے آواز آئی: ہم انہیں خوش آمدید کہتے ہیں!

نعرے: فلسطین آزاد باد

ٹرمپ ہمارے زمانے کا ہٹلر ہے

آزاد رہے واشنگٹن

فلسطین آزاد ہو

ٹرمپ ہمارے زمانے کا ہٹلر ہے

ٹرمپ کا نکلنے کا اشارہ (1:10)

نعرے جاری رہتے ہیں:

فلسطین آزاد ہو

ٹرمپ ہمارے زمانے کا ہٹلر ہے

[ٹرمپ کا 'آمرانہ انداز] انہیں فورا باہر پھین دو!

نعرہ: فلسطین بیچنے کے لئے نہیں ہے

واشنگٹن آزاد ہو

آزاد رہے فلسطین

ظاہر سی بات تھی کہ سکیورٹی نفری اور ٹرمپ کی ذاتی سیکورٹی ٹیم نے اس گروپ کو ریستوران سے نکال باہر کیا۔

وہ نعرے لگا رہے تھے کہ فلسطین کو آزاد کرو، واشنگٹن کو آزاد کرو، ٹرمپ زمانے کا ہٹلر ہے

اس زنانہ گروہ کا نام کوڈ پنک (code pink) ہے جس کی بنیاد 2002 میں رکھی گئی ہے۔

یہ گروہ کہتا ہے کہ امریکی استعماری جنگوں کے خلاف ہے اور فلسطین پر فلسطینیوں کے حق کا دفاع کرتا ہے۔

آپ نے دیکھا کہ ٹرمپ کو وائٹ ہاؤس سے باہر ایک ریستوران میں اپنے پہلے لنچ کے موقع پر کس چیز کا سامنا کرنا پڑا!

رد عمل کیا تھا:

شوقی نے کہا: "یہ سب ایک نمائش ہے، اور سکیورٹی ادارے اس کی اجازت دیتے ہیں۔۔ جو لوگ اس ریستوران میں داخل ہوتے ہیں ان کی مکمل تلاشی لی جاتی ہے۔۔ یہ صرف [سماجی] دباؤ کی نکاسی کا ایک انداز ہے، اور ایک مادہ تیار کرنے کی روش، تاکہ ذرائع ابلاغ انہیں نشر کرتے رہیں اور آپ کو یہ جتا دیں کہ وہاں اظہار کی آزادی اور جمہوریت ہے!!۔"

احلام نے لکھا: "ایک عورت، ہزار مردوں کے برابر، جس نے اونچی آواز سے دنیا کے طاقتور ترین ملک کے صدر کے خلاف آواز اٹھائ۔"

گیلانی نے لکھا: "یہ وہی چیز ہے جسے سننا چاہئے؛ نہ کہ بعض منافق سیاستدانوں کے الفاظ جو ٹرمپ کی خوشنودی حاصل کرنے کے لئے بولتے ہیں اور کہتے ہیں: "جناب صدر! ہمیں آپ کو مرد امن کے طور پر نامزد کرتے ہیں!!"

أُمنیہ نے لکھا: "ٹرمپ حقیقتا وہی کچھ کاٹ رہا ہے جو اس نے بویا ہے۔ وہ اپنے دور صدارت کے بقیہ ایام سکون سے نہیں گذار سکے گا، کیونکہ اس کے امریکی تکبر کو سب سے زیادہ، خود امریکی عوام چیلنج کر دیں گے۔"

اچھا، تو کیا ٹرمپ کا لنچ درہم برہم ہؤا؟ کیا وہ بائی دی وے، ناراض ہوگئے اور نوالہ ان کے گلے میں اٹک گیا؟ کیا اَکٹوپس (octopus) کھانے کی وجہ سے ان کا دم گھٹ گیا؟

وائٹ ہاؤس کی ترجمان کہتی ہیں: "نہیں جی نہیں! بلکہ صدر ٹرمپ اور ان کے ساتھیوں نے کیکڑوں، جھینگوں، سلاد، اسٹیک اور میوہ شیرینی بعد طعام سے لطف اٹھایا!

کھانا عمدہ تھا اور سروسز بھی بہت خوب!

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110

 

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha