12 دسمبر 2025 - 06:30
امریکی افسانہ زوال پذیر ہوچکا ہے، / امریکہ دہشت گرد ریاست ہے، ڈاکٹر کیرن کٹکاسکی + ویڈیو

امریکی کارکن اور سیاسی تجزیہ کار ڈاکٹر کیرن کٹکاسکی (Karen Kitkasky) اس ویڈیو میں کہتی ہیں: ہم نے بہت سے کام کئے ہیں اور کر رہے ہیں، جن کی رو سے ہم کہہ سکتے ہیں کہ امریکہ ایک دہشت گرد ریاست ہے، اور اگر یہی کام دوسرے لوگ کرتے تو ہم اس کو دہشت گرد کہتے۔ امریکی حکومت عوام کو ذرہ برابر اہمیت نہیں دیتی، مبینہ آزادی اور سرور و شادمانی محض ایک افسانہ ہے، لیکن ہم اب نیند سے جاگ رہے ہیں اور سمجھ رہے ہیں کہ جن چیزوں پر ہم یقین رکھتے تھے ان کا کوئی عملی وجود تک نہیں ہے۔

بین الاقوامی اہل بیت(ع) اسمبلی ـ ابنا ـ کے مطابق، پارسین ٹی وی ٹیلی گرام چینل نے امریکی افسانے کی شکست و ریخت کے بارے میں ایک ویڈیو نشر کی ہے، جسے دیکھنے اور اس کا متن پڑھنے کی دعوت دی جاتی ہے۔

ویڈیو میں امریکہ کے مشہور سابق جج انڈریو ناپولیتانو (Andrew Napolitano) نے کیرن کٹکاسکی سے ایک سوال پوچھا ہے اور انھوں نے جواب دیا جو حسب ذیل ہے:

ناپولیتانو: کیا امریکہ ایک دہشت گرد ریاست سمجھی جاتی ہے؟

کیرن کٹکاسکی: ایک لحاظ سے، جی ہاں! کیونکہ اس نے بہت سے کام کئے ہیں اور کر رہا ہے، اسی وقت اس کا ایک واضح نمونہ وہ کام ہیں جو ہم [امریکی] بحیرہ کیریبین (Caribbean Sea) میں کر رہے ہیں۔

ہم ایک جھوٹا بہانہ تراش لیتے ہیں، اور اس کے بعد فوجی نفری بھیج دیتے ہیں اور عام لوگوں پر گولی چلانا شروع کر دیتے ہیں؛ یعنی ہماری حکومت اس وقت انسانوں کو قتل کر رہی ہے۔

اب آپ سوچئے ایک دوسرا گروپ یہی رویہ اختیار کرتا، تو ہم ضرور بضرور اور 100 فیصد ہم انہیں دہشت گرد کا نام دے دیتے۔

تو اس تعریف کی رو سے، جی ہاں، ہمیں تسلیم کرنا پڑے گا [کہ امریکہ دہشت گرد ہے] گوکہ میں پسند نہیں کرتی کہ میرا اپنا ملک اس طرح سے ہے۔

ہمارے اور دہشت گردوں کے درمیان ایک مشترکہ نقطہ ہے، ان کا عام طور پر ایک سیاسی ہدف ہوتا ہے، وہ ایک سیاسی راہنما یا ایک سیاسی نظام کو کمزور کرنا چاہتے ہیں یا اسے تبدیل کرنا چاہتے ہیں، ہم بھی بالکل یہی کام کرتے ہیں اور ہم دہشت گردوں کے ساتھ ہیں۔ چنانچہ ہمارا دہشت گرد ٹولوں کے ساتھ کچھ اشتراکات بھی ہیں۔

اس کے باوجود، پھر بھی ہم سمجھتے ہیں کہ ہماری حکومت اس ملک [امریکہ] کے لئے ایک "اچھے شوہر" کا کردا ادا کر رہی ہے! اور ہم سمجھتے ہیں کہ اس کے اندر ہمارے مفادات ہیں، اور یہ حکومت عشق و محبت کے ساتھ اس کا انتظام و انصرام کرتی ہے، اور یہ صرف ہماری سوچ ہے۔

حالانکہ ہم وضوح کے ساتھ جانتےہیں کہ ہماری حکومت ہمارے مفادات کے حصول کے لئے کچھ بھی نہیں کرتی اور ہمارے سلسلے میں کسی چھوٹی سی چیز کو بھی توجہ نہیں دیتی۔

ہمارے ہاں ایک امریکی افسانہ بھی جو کہتا ہے کہ "ہم آزاد ہیں اور ہمارے مقدرات ہمارے اپنے ہاتھ میں ہیں، حالانکہ ہرگز ہرگز ایسا نہیں ہے۔

لیکن یہ افسانہ ایک حقیقت کے ساتھ گڈ مڈ ہو گیا ہے، اور ظاہری نمائش میں تبدیل ہوگیا ہے، اور وہ یہ کہ "ہم بہت خوش ہیں!"۔

لیکن اب ہم نیند سے جاگ رہے ہیں اور دیکھ رہے ہیں کہ وہ کچھ جو ہم سوچ رہے تھے، بنیادی طور پر وجود ہی نہیں رکھتی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha