12 ستمبر 2025 - 17:08
موسیٰ کلیم اللہ فلم پراجیکٹ کے عملے کی رہبر انقلاب امام خامنہ ای سے ملاقات

دفترِ رہبر انقلاب کے میڈیا سیکشن نے فلم 'موسٰی  کلیم اللہ (علیہ السلام)' کے کارکنان کی رہبر انقلاب سے ملاقات کے لمحات اور اس فلم کے ڈائریکٹر 'ابراہیم حاتمی کیا' کے 'حضرت موسٰی (علیہ السلام)' کی زندگی پر فلم بنانے کے آغاز کی روداد کو "داستان یک طلوع" (ایک طلوع کی کہانی) کے عنوان سے ایک ویڈیو رپورٹ میں پہلی بار نشر کیا گیا ہے۔

بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || حضرت آیت اللہ العظمیٰ امام خامنہ ای (حفظہ اللہ) نے حال ہی میں فلم موسٰی کلیم اللہ (علیہ السلام) کے پروڈیوسر، ڈائریکٹر اور کچھ کارکنان سے ملاقات میں فرمایا: "میں نے فلم موسٰی (علیہ السلام) دیکھی، بہت عمدہ تھی۔ ان شاء اللہ آپ اس کے تسلسل کو بھی اسی طرح سے پیش کر سکیں گے۔ بہت شاندار تھی، الحمد للہ۔ میں نے فلم دیکھ کر لطف اٹھایا اور خوش بھی ہؤا کہ ایک ایسے شاہکار کی تخلیق ہوئی ہے۔"

موسیٰ کلیم اللہ فلم پراجیکٹ کے عملے کی رہبر انقلاب امام خامنہ ای سے ملاقات

حاتمی کیا، فلم موسیٰ کلیم اللہ (علیہ السلام) کے ڈائریکٹر ابراہیم حاتمی کیا نے بھی کہا: "مجھے کبھی الفاظ یاد نہیں رہتے اور تفصیلات یاد نہیں رہتیں، لیکن یہ ضرور یاد ہے کہ رہبر انقلاب نے تین بار فرمایا: "عالی بود" (شاندار تھی It was excellent)" اور میرا سینہ فرحت سے وسیع ہو گیا۔ دیکھئے! جب کہا جاتا تھا کہ جناب "میرباقری" فلم "مختار" بنا رہے ہیں اور اسے بنانے میں سات سال لگا چکے ہیں، تو میں کہتا تھا آفرین ہے ان پر، یہ بہت قیمتی انسان ہیں جو سات سال ایک فلم پر جم کر کھڑا رہے۔ میں ایک سال میں کام مکمل کیا کرتا تھا لیکن اب پانچ سال کے عرصے سے اس فلم میں مصروف ہوں اور ابھی تک اصل پروجیکٹ جو ـ کہ سیریل فلم ہے ـ شروع نہیں ہؤا؛ یعنی میں صرف ابتدائی تجربات کر رہا تھا۔ کچھ لوگوں نے کہا کہ آپ نے یہ فلم تو بنا لی، لیکن بہتر تھا کہ شروع ہی سے سیریل بنا لیتے۔ بابا! یہ گھوڑا بول رہا ہے؛ اس بات کی تفہیم پر محنت درکار ہوتی ہے۔

میں نے ایک فلم نامہ لکھا تھا ـ وہی باب جو آپ لوگوں نے سینما میں دیکھا ـ یہ فلم نامہ تقریبا 1000 منٹ پر مشتمل تھا اور میں نے 1000 منٹ کو 130 منٹوں میں خلاصہ کرکے پیش کیا جو اصطلاحاً 'سینما' کے لئے کافی ہے۔ لیکن اب میں اس کا سیریل بنانا چاہتا ہوں۔

فلم موسیٰ کلیم اللہ کی نمائش کی ویڈیو رپورٹ

سینما میں اس فلم کا تجربہ میرے لئے نہایت اہم تھا تاکہ دیکھ سکوں کہ جب یہ ریلیز ہوتی ہے اور لوگ سینما میں آتے ہیں، تو کون لوگ آتے ہیں؟ کیا صرف مذہبی لوگ آتے ہیں؟ کیا وہ لوگ جن میں کوئی اہلیت ہوتی ہے، اور جو ایسی باتوں میں دلچسپی رکھتے ہیں؟ میرا ابتدائی خیال یہی تھا۔ میری اپنی جنگی فلموں کی طرح، میں سمجھتا تھا کہ ضرور ایک بسیجی زیادہ ایسی فلموں کو وقت اور دل دے گا۔ لیکن جب فلم سینما میں آئی، تو جو واقعہ پیش آیا وہ یہ تھا کہ میں نے دیکھا حیرت انگیز طور پر اصطلاحی غیر مذہبی طبقے نے، جس کا ایسی فلموں سے کوئی تعلق نہیں ہے، اس فلم کے ساتھ بہت گہرا جذباتی تعلق قائم کرلیا! تو میں نے خدا کا بہت شکر ادا کیا کہ ایسا واقعہ پیش آیا اس فلم اے لئے۔ یہ جو میں کہہ رہا ہوں، تحقیق کے اصول کے مطابق ہے؛ یعنی ہم نے اس بارے میں مکمل تحقیق کی ہے۔ میرے لئے یہ بہت اہم تھا کہ نوجوان نسل نے اس فلم کو اتنی پذیرائی دی۔

میں 40 سال سے فلمیں بنا رہا ہوں اور ایک نسل میرے ساتھ جوان ہوئی ہے۔ اب کبھی کبھی میں کہیں جاتا ہوں، تو ایک بوڑھا آدمی لمبی داڑھی اور سفید بالوں کے ساتھ میرے پاس آکر کھڑا ہوتا ہے اور کہتا ہے کہ 'میں نے تمہاری پہلی فلم، مثلاً 'تمہاری فلم "دیدبان"'، دیکھی تھی۔ میری بات یہ ہے کہ میرے پاس 40 سال کا تجربہ ہے لیکن جب میں ایسے میدان میں قدم رکھتا ہوں، تو مجھے محنت کرنا پڑتی ہے اور پوری قوت سے کام کرنا پڑتا ہے۔ ہم نے 130 منٹ کی فلم بنائی جس سے ہمیں پتہ چلا کہ کچھ باتوں کو کم کہنا چاہئے، کچھ نکات کو زیادہ کہنا چاہئے، کچھ جگہوں پر دوسرے طریقے سے کہنا چاہئے یا ان شعبوں میں جہاں مذہبی ثبوتوں کا تعلق ہے، ہمیں اتنا قریب جانا چاہئے اور اتنا قریب نہیں جانا چاہئے۔ ان چیزوں نے ہمیں یہ تجربہ حاصل کرنے میں مدد دی۔

میں ان پانچ سالوں میں ایک لمحے کے لئے بھی بے کار نہیں رہا اور پوری قوت سے مصروف رہا۔ جمعے کے دن بھی اسی کام پر تھا، کورونا کی وبا آئی تو اس کام پر ہی تھا؛ انہیں حالات میں کام کرتا رہا اور کام بند نہیں کیا۔ ظاہر ہے اب بھی اس قوت و صلاحیت کے ساتھ اس میدان میں داخل ہو رہا ہوں کہ میرے ولی امر، (امام خامنہ ای [حفظہ اللہ]) میری نگرانی کر رہے ہیں، یہ ہستی، ان مذہبی اوصاف و خصوصیات کے ساتھ، اپنے ان مذہبی وابستگیوں (Attachments) کے ساتھ، اپنے ان علمی مراتب کے ساتھ، فلم دیکھتے ہیں اور فرماتے ہیں"بہت شاندار ہے، بہت شاندار ہے، بہت شاندار ہے"، اور اشارہ کرتے ہیں کہ اپنا کام اسی انداز سے جاری رکھو، تقریباً ایسے ہی الفاظ میں؛ کہ جو باقی ہے اسے اس سے بھی زیادہ عمدہ بناؤ۔ تو اب بس مجھے اپنا کام شروع کر دینا چاہئے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha