بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق سوشل میڈیا صارفین نے گذشتہ چند گھنٹوں کے دوران اس بات پر زور دیا ہے کہ بی بی سی غزہ میں صہیونی جرائم اور اس پٹی کے لوگوں کی جبری فاقہ کشی کی تصویر کشی سے گریز کرتے ہوئے غزہ کی پٹی میں اسرائیلی قیدی اور اس کے اہل خانہ کے دکھ درد کی رپورٹنگ کر رہا ہے۔
بی بی سی کے متعصبانہ رویے پر تنقید اس حد تک بڑھ گئی ہے کہ گذشتہ ماہ برطانوی وزارت خارجہ کے اس تشہیری ادارے کے ملازمین کے ایک گروپ نے اسرائیل کے حق میں غزہ کی جنگ کی کوریج کے لئے بی بی سی کے واضح نقطہ نظر کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے اسرائیلی ریاست کا "لاؤڈ اسپیکر" قرار دیا۔
حماس کی قید میں اسرائیلی قیدی اویتار ڈیوڈ کے بھائی نے بی بی سی کی طرف سے شائع شدہ ایک انٹرویو میں غزہ میں ہزاروں فلسطینیوں کو جان بوجھ کر بھوکوں مارنے اور جنگ بندی کے عمل کو سبوتاژ کرنے کی اسرائیلی ریاست کی ذمہ داری کی طرف اشارہ کئے بغیر اپنے بھائی کی خراب حالت کا ذمہ دار حماس کو ٹھہرایا جس کے مجاہدین اور عام فلسطینی شہری خود بھی فاقہ کشی پر مجبور ہیں۔
دریں اثناء جب تجزیہ کاروں نے کا کہنا ہے کہ القسام بریگیڈز نے اویتار ڈیوڈ کی ویڈیو ـ جنگ کے آغاز سے اب تک ـ اسرائیلی معاشرے پر سب سے زیادہ شدید اثرات مرتب کئے ہیں اور آبادکاروں کو غزہ میں بھکمری کی حقیقت سے آگاہ کر دیا ہے۔
بی بی سی کو متعدد صارفین کا جواب درج ذیل ہے:
یہ بی بی سی کی پروپیگنڈا مہم ہے۔ تم [بی بی سی والے] ایک قابض ریاست کی طرف سے تشہیری مواد نشر کر رہے ہو جو نسل کشی کر رہی ہے۔ مجھے امید ہے کہ یہ فیصلہ سازی زندگی تمہارے لئے آزار و اذیت کا باعث بنی رہیں گی۔
@bbcnews جب اسرائیل نے تمام اشیائے خوردونوش کا داخلہ بند کیے رکھا ہے تو تم کیا توقع کرتے ہو؟ صرف 'ایک بار' 'تھوڑا سا سچ بولنے' کے بارے میں کیا خیال ہے؟
شرمناک ہے... کیا تم ہمدردی چاہتے ہو؟ اب جبکہ (غزہ کے) تمام لوگ بشمول نوزائیدہ اور چھوٹے بچے اسی طرح (بھوکے اور نڈھال) ہیں، تو تم کہاں ہو؟
یہ کیسی منافقت ہے کہ تم کو دو لوگ نظر آتے ہیں لیکن باقی 20 لاکھ لوگ نظر نہیں آتے جن کی حالت کہیں زیادہ ابتر ہے؟
یہ (صرف) ایک کہانی ہے۔ بی بی سی کبھی کسی اسرائیلی حراستی کیمپوں میں فلسطینیوں کی حالت زار کے بارے میں اسی طرح کی خبریں کیوں شائع نہیں کرتی؟
بی بی سی شرم کرو
بی بی سی کی خبر متعصبانہ [اور یکطرفہ اور غیر پیشہ ورانہ] ہے۔
بی بی سی کا پروپیگنڈا پھر بھی شروع ہو گیا۔
تمہارا پرویپگنڈا مزید کام نہیں کر رہا ہے، [اپنی ہی رپورٹ پر لگے] تبصروں پر ایک نظر ڈالو
غزہ میں مارے جانے والے 60,000 لوگوں کا کیا ہوگا؟! اوہ معذرت، یہ بی بی سی ہے! (میں بھول گیا کہ بی بی سی غزہ کے بارے میں خبریں شائع نہیں کرتا)
@bbcnews، وہ خبر کہاں ہے جو غزہ کے 20 لاکھ انسانوں کی افسوسناک صورت حال کو کوریج دیتی ہو؟؟؟ ۔۔۔ وہ اس (اسرائیلی قیدی) کو کھانا نہیں کھلا سکتے کیونکہ اسرائیل نے غزہ کی [خوراک تک] تمام تر رسائیوں کو بند کر رکھا ہے۔۔۔ بکواس بند کرو @bbcnews
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ