اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران حکومت (انتظامیہ) نے اسلامی جمہوریہ ایران پر صہیونی ریاست کی دہشت گردانہ جارحیت پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہا: اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت نے غاصب اسرائیل کو اس کے غیرقانونی اقدامات پر پشیمان کرنے کے لئے ضروری دفاعی، سیاسی اور قانونی اقدامات اسی لمحے سے شروع کر دیئے ہیں، جو صہیونیوں کی نیند اڑا دیں گے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت نے صہیونی ریاست کے حالیہ جارحانہ اقدام اور جرائم پر ایک بیان جاری کیا ہے جو حسب ذیل ہے:
بسم اللّه الرّحمن الرّحیم
ایران کی عظیم اور شریف قوم!
تجاوز شبانۀ رژیم صهیونیستی به میهنمان؛ ایران که به شهادت شهروندان، سرداران و دانشمندان عزیزمان منجر شد ثابت کرد که این رژیم نامشروع به هیچ قاعده و قانون بینالمللی پایبند نیست و همچون زنگی مست پیش چشم جهانیان از جمله غربیان مدعی حقوق بشر و حقوق بینالملل رسماً و با وقاحت تمام دست به ترور میزند و آتش جنگ را برمیافروزد.
رات کی تاریکی میں ہماری سرزمین پر صہیونی ریاست کی جارحیت، جس کے نتیجے میں ہمارے پیارے شہریوں، جرنیلوں اور سائنسدانوں کی شہادت ہوئی، نے ثابت کر دیا کہ یہ غیرقانونی ریاست کسی بھی بین الاقوامی اصول یا قانون کی پابندی نہیں کرتی۔ یہ ایک 'سیاہ مست' (نشے ميں دھت اور بے قابو شخص) کی طرح، عالمی برادری بشمول مغرب کے انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کے دعویداروں کی آنکھوں کے سامنے، بے شرمی کے ساتھ کھلم کھلا دہشت گردی کر رہی ہے اور جنگ کی آگ بھڑکا رہی ہے۔
ایران سے جنگ چھیڑنا شیر کی دُم سے کھیلنے کے مترادف ہے۔ جوہری معاملے پر سفارتی مذاکرات کے دوران ہی، رات کے اندھیرے میں رات کی صہیونیوں کی بزدلانہ کارروائی سے ، اس ریاست کے خوف کو ظاہر کرتی ہے جو ایران کے دفاعی اور قائل کر دینے والی قوت سے خوفزدہ ہے۔ ہم ایرانیوں نے گذشتہ 200 برسوں میں کبھی کسی جنگ کا آغاز نہیں کیا، لیکن اپنی سرزمین کے دفاع میں ذرہ برابر بھی تردد نہیں کیا اور نہ کریں گے۔
اسرائیل کی ایران کی مقدس فضاؤں پر جارحیت اور ایرانی کمانڈروں کے بزدلانہ قتل نے ثابت کر دیا کہ یہ ریاست اپنی فطرت میں ہی دہشت گرد ہے۔ اب ہم سب — پورا ایران، عوام سے لے کر حکومت اور قیادت تک — پہلے سے زیادہ بلند آواز کے ساتھ صہیونیوں کے دہشت گردانہ اور جارحانہ فطرت کا زوردار انداز سے اعلان کر سکتے ہیں۔ ہم اپنا جائز حق سمجھتے ہوئے انتقام اور دفاع کی اپنی ذمہ داری پر پورے اتحاد کے ساتھ عمل کریں گے۔ کسی بھی سیاسی اختلاف سے بالاتر ہو کر، ہم بچہ کُش اور دہشت گرد اسرائیلی ریاست کو ایک مضبوط اور متحدہ جواب دیں گے۔
"اس پانی-مٹی اور فضا کے فرزندوں، سپہ سالاروں، سائنسدانوں اور تمام شہریوں کے خون کا تقاضا اور ہمارا عہد یہ ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت اور مسلح افواج اپنے فرائض سے ذرہ برابر بھی پیچھے نہیں ہٹیں گی۔
ایسے درندہ صفت ریاست سے صرف طاقت کی زبان میں بات کی جا سکتی ہے۔ آج پوری دنیا ایران کے جوہری ٹیکنالوجی اور میزائل کی صلاحیت پر اصرار کا بہتر ادراک کر سکتی ہے۔ دشمن نے خود ہی ثابت کر دیا ہے کہ ظالم کون ہے اور خطے کی سلامتی کو واقعی خطرے میں کون ڈال رہا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران نے نام نہاد اسرائیل کو اس کے جرائم پر پشیمان کرنے کے لیے دفاعی، سیاسی اور قانونی اقدامات کا سلسلہ شروع کر دیا ہے جو صہیونیوں کی نیندیں حرام کر دیں گے۔ ہم اپنے ہر شہید کا بدلہ لیں گے اور ایران کی خودمختاری کی خلاف ورزی کو غاصب اسرائیل کے ناقابل معافی گناہ بنا دیں گے۔
ہم اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ بین الاقوامی نظام کے ٹوٹ کر بکھر جانے کا سدباب کرکے اپنی ساکھ کا تحفظ کرے، گوکہ ہم ان اداروں کے اقدام کا انتظار نہیں کریں گے؛ اور جیسا کہ رہبر انقلاب نے فرمایا ہے: 'اللہ کے اذن سے اسلامی جمہوریہ کی مسلح افواج کا طاقتور ہاتھ اسے معاف نہیں کرے گا۔' بدلہ قریب ہے - دہشت گرد صہیونیوں کی رگِ گردن سے بھی زیادہ قریب۔
یہ ایک قوم اور ایک حکومت کی آواز ہے جو دنیا کو گواہ بناتی ہے کہ ہم نے جنگ شروع نہیں کی، لیکن اس کہانی کا اختتام ایران کے ہاتھوں لکھا جائے گا..."
حکومت اسلامی جمہوریہ ایران
13 جون 2025ع
اسلامی جمہوریہ ایران پر غاصب صہیونی ریاست کی مجرمانہ جارحیت
واضح رہے کہ جمعہ، 13 جون 2025ع کی صبح کو، صہیونی ریاست کے دہشت گردانہ حملے کے نتیجے میں تہران اور ملک کے کئی دیگر شہروں میں متعدد فوجی کمانڈرز، سائنسدان اور عام شہری شہید ہو گئے، جن میں لیفٹیننٹ جنرل محمد باقری، لیفٹیننٹ جنرل غلامعلی رشید، لیفٹیننٹ جنرل حسین سلامی، ڈاکٹر محمد مہدی طہرانچی اور ڈاکٹر فریدون عباسی دوانی شامل ہیں۔
انقلاب اسلامی کے رہبر معظم نے صہیونی ریاست کے اس وحشیانہ جرم کے بعد، عظیم ایرانی قوم کے نام اپنے پیغام میں فرمایا: 'صہیونی ریاست کو سخت سزا کا انتظار کرنا چاہئے۔ اللہ کے اذن سے، اسلامی جمہوریہ کی مسلح افواج کا طاقتور ہاتھ اسے معاف نہیں کرے گا۔'"
کرائسز مینجمنٹ ہیڈ کوارٹر نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ پرسکون رہیں، عوامی امن و امان کو برقرار رکھنے کے لئے عجلت زدگی میں کوئی بھی اقدام اٹھانے سے گریز کریں جو عوامی بے چینی کا باعث بن سکتا ہو، اور صرف مستند اور سرکاری ذرائع کی فراہم کردہ معلومات پر توجہ دیں، خبریں اور ہدایات صرف قومی میڈیا، معتبر مواصلاتی چینلز اور سرکاری ذرائع سے حاصل کریں۔ نیز، خبروں کو صرف معتبر سوشل میڈیا کارکنوں اور سرکاری ذرائع ابلاغ سے وصول کریں، اور سوشل میڈیا کے کارکن بھی سماجی نفسیاتی سلامتی کو اولین ترجیح دیں، حتی الامکان غیر ضروری سفر سے گریز کریں، اور اگر ضرورت ہو تو امدادی ٹیموں کے ساتھ تعاون کریں۔"
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110