بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا |
المیادین نیٹ ورک نے رپورٹ دی ہے کہ ہیئت تحریر الشام (جبہۃ النصرہ) اور خودساختہ عبوری حکومت کے سربراہ، احمد الشرع (ابو محمد الجولانی) اپنے خاندان کے ساتھ دارالحکومت دمشق چھوڑ کر چلے گئے ہیں۔ یہ خبر اس وقت سامنے آئی ہے جب شام میں وسیع پیمانے پر بدامنی اور فوجی تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں۔
المیادین کے ذرائع کے مطابق، ایک قاتلانہ حملے کے دوران عبوری حکومت کے تین اہم رہنماؤں کو قتل کر دیا گیا ہے جن میں وزیر دفاع مرہف ابو قصره بھی شامل ہیں۔ حملے میں ہلاک ہونے والے دوسرے دو راہنماؤں کے کے بارے میں مزید تفصیلات جاری نہیں ہوئی ہیں۔
اسی دوران، ایک فوجی یونٹ نے اچانک حملہ کر کے دمشق میں سرکاری ریڈیو اور ٹیلی ویژن کے ہیڈکوارٹر پر قبضہ کر لیا اور اس کے آپریشنز کو اپنے کنٹرول میں لیا۔
ایک اور اہم واقعہ یہ ہے کہ مقامی ذرائع نے اسرائیلی فضائی حملے کی اطلاع دی ہے، جس میں تدمر-حمص روڈ پر خانہ بدوش گروپوں کے قافلے کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ یہ حملہ اس وقت ہوا جب صوبۂ السویداء میں مواصلات، انٹرنیٹ اور بجلی مکمل طور پر منقطع ہو گئی۔ المیادین نے یہ بھی رپورٹ دی ہے کہ اس صوبے کی سرحدوں پر فوجی نقل و حرکت اور مسلح افواج کے جمع ہونے کے خدشات پائے جاتے ہیں۔
المیادین کے ذرائع نے ایک گمراہ کن میڈیا مہم کا بھی ذکر کیا، جس میں دعویٰ کیا گیا کہ خانہ بدوش اور قبائلی گروپوں نے السویداء پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے، لیکن ان ذرائع نے ان دعوؤں کی تردید کر دی۔
اس کے علاوہ، آج صبح دمشق میں ایک بڑے دھماکے کے بعد، امویین اسکوائر کو تین گھنٹے سے زائد عرصے تک بند رکھا گیا۔
یہ واقعات اس وقت پیش آ رہے ہیں جب دسمبر 2024 میں بشار الاسد کے اقتدار کے خاتمے کے بعد سے شام کو متعدد سکیورٹی اور سیاسی چیلنجوں کا سامنا ہے۔ حالیہ واقعات، بشمول اسرائیلی فوجی مداخلت اور اندرونی تناؤ، نے عبوری حکومت کی استحکام اور شام کے مستقبل کے بارے میں تشویش میں اضافہ کیا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ