اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے دفتر خارجہ کے سابق ترجمان ناصر کنعانی نے شام میں خونریز لڑائیوں کی ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے ایکس (ٹوئٹر) پر اپنے پیغام میں لکھا:
گذشتہ دہائی کے دوران کے شام کے واقعات، عالم اسلام کے خلاف مغرب کی تہذیبی جنگ کا حصہ ہیں۔ جنوبی شام میں الجولانی گروپ کے مسلح افراد اور دروزیوں کے درمیان خونریز جھڑپیں اور اسرائیل کی فوجی مداخلت، اُس "نجات اور آزادی" کی اصل حقیقت ہے جس کا انھو ں نے شامی عوام کو وعدہ دیا تھا؛ اور کہا تھا: "تم اپنی قانونی حکومت کے خلاف اُٹھ کھڑے ہوجاؤ، ہم تمہیں امن اور آزادی کا تحفہ دیں گے!"
شامی ہیومین رائٹس واچ نامی تنظیم نے رپورٹ دی ہے کہ "جنوبی شام کے صوبہ سویداء صوبے میں لڑائیوں کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد 203 تک پہنچ گئی ہے۔"
رپورٹ کے مطابق، ہلاک ہونے والوں میں 92 دروزی شامل ہیں جن میں 21 نہتے شہری شامل ہیں اور انہيں الجولانی کی وزارت دفاع کے گماشتوں نے موقع پر ہی گولی ماری اور انہیں اصطلاحا فیلڈ ایکزیکیوٹ (Field execute) کر دیا؛ 93 الجولانی سرکار کے سرکاری فورسز کے ارکان تھے، اور 18 قبائلی افراد تھے۔
شامی ہیومین رائٹس واچ نے یہ بھی رپورٹ کیا ہے کہ شامی حکومت سے وابستہ مسلح فورسز نے سویداء میں 12 دروزی غیرمسلح شہریوں (جن میں 2 خواتین اور 2 بچے شامل ہیں) کو فیلڈ ایکزیکیوٹ کیا ہے۔
اس اثناء میں دروزیوں کی تنظیم "رجال الکرامہ" نے بھی اعلان کیا کہ سویداء کی جھڑپوں میں اس کے 50 سے زائد ارکان ہلاک ہو گئے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ