بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا |
ویڈیو کی تفصیل:
دوستو السلام علیکم
غزہ کے رہائشی ایک سنی مسلمان کی یہ دو باتیں سن لو
بہت سے لوگ حیران ہوئے کہ یہ کونسی محبت ہے جو ہم اپنے دلوں میں ایران کے لئے رکھتے ہیں
ان دو باتوں کو سن لو
صحیح بات وہی ہے جو مختصر اور مفید ہو
[ایران دشمنو] کسی بھی بات سے قبل، اور کوئی بھی بکواس کرنے سے قبل، جاؤ وہی کام کرو جو ایران نے کیا
گوکہ تم ایسا نہیں کر سکتے ہو، ہم بھی جانتے ہیں کہ تم ایسا نہیں کر سکتے ہو۔
اچھا؟
دوسری بات یہ کہ، میرے دوست!
میں فخر کرتا ہوں
اچھا؟
میں فخر کرتا ہوں اس کام جو ایران نے کیا
اسلامی جمہوریہ ایران کا شجاعانہ اور مستقل موقف میرے لئے باعث فخر ہے، کہ وہ صہیونی ظلم اور غصب کے خلاف کھڑا ہے
یہ میرے لئے باعث فخر ہے
ہمارے مذہبی اختلافات سے قطع نظر، ہم حریت پسند مسلمان ہیں
اچھا؟
بالآخر "لا الہ الا اللہ" کا پرچم ہمیں اپنے تلے اکٹھا کر دیتا ہے
اچھا؟
تو ہمیں اپنے حال پر چھوڑ؛ مذہبی جھگڑوں اور فضول باتوں کو چھوڑ دو
جاؤ وہ شاہکار جو انہوں نے رقم کیا تم بھی کرو، اس کے بات منہ کھولو
یہ بھی ہمارے بھائیوں کے لئے:
میں تم سے محبت کرتا ہوں۔۔۔ تم سے محبت کرتا ہوں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اہم نکتہ: یہ غزہ نہیں ہے بلکہ صہیونیوں کا دارالحکومت مقبوضہ یافا (تل ابیب) ہے، غزہ کا بدلہ، تو پھر غزاوی نوجوان ایران سے محبت کیوں نہ کرے، اور ہاں مسلمان کہاں ہیں؟ وہ جو اپنے آپ کو بہتر مسلمان سمجھتے ہیں، کیوں نہیں آتے اور غزہ کے مسلمانوں کا بدلہ کیوں نہیں لیتے ایران کی طرح؟ بدلہ لے لیں اور پھر کہہ دیں کہ "ہم فلان مکتب فکر کے مسلمان ہیں، ہم غزاویوں کے ہم مسلک ہیں اور ہم نے غزہ کے لئے قربانی دی اور اس کی مدد کی۔ اور ہاں یہ بھی بتائیں کے ہم مسلک حکومت کے کتنے جرنیلوں نے غزہ کی راہ میں جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ