صہیونی ریاست کے چیف آف آرمی اسٹاف کے غزہ پر قبضے کے منصوبے کی حمایت کے جواب میں حرکۃ المقاومۃ الاسلامیہ 'حماس' نے اعلان کیا کہ غزہ پر قبضے کے منصوبے سے نسل کشی کا نیا دور شروع ہوگا۔ اس تحریک نے مزید کہا ہے کہ 'نیتن یاہو عرب ممالک کے اخراجات پر "عظیم تر اسرائیل" تعمیر کرنا چاہتا ہے۔' / حماس نے غاصب ریاست کے مجرمانہ عزائم سے نمٹنے کے لئے جامع قومی مزاحمتی حکمت عملی وضع کرنے اور ایک متحدہ قومی موقف اپنانے کا مطالبہ کیا اور عرب اور اسلامی ممالک اور دنیا کے حریت پسندوں سے اپیل کی کہ وہ صہیونی عزائم کا مقابلہ کریں اور فلسطینی قوم کی استقامت اور مزاحمت کی حمایت کریں۔
اسرائیل اور مصر نے ایک تاریخی معاہدے پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت اسرائیل مصر کو 2040 تک 130 ارب کیوبک میٹر گیس فراہم کرے گا۔ 35 ارب ڈالر کے اس معاہدے کو اسرائیلی وزیر توانائی ایلی کوہن نے "علاقائی طاقت!! کے طور پر اسرائیل کی حیثیت کو مستحکم کرنے والا اہم سنگ میل" قرار دیا ہے۔
ایک سنی غزاوی مسلم نوجوان نے ایک ویڈیو کلپ میں ـ ایران پر صہیونی حملے اور ایران کے زبردست جواب پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے ـ ایرانی قوم کو یوں پیغام دیا ہے:
بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا | پٹی ہوئی صہیونی فوج کے سپاہی-نامہ نگار، ایدی کوہین ـ صہیونی ریاست کے ایران کی طرف سے مسلسل اور کامیاب میزائل حملوں کا نشانہ بننے کے بعد ـ X پلیٹ فارم میں لکھا: "ہم کسی صورت میں بھی کسی بھی عرب ملک کو بیلسٹک میزائل رکھنے کی اجازت نہیں دیں گے!"
چند روزپہلے سوشل میڈیا پر گردش کرتی شمالی غزہ کی ایک فوٹیج میں کفنوں میں لپٹی خون آلود لاشوں کے آس پاس بین کرتی خواتین میں سے ایک خاتون ایک کفن کی طرف اشارہ کرتے ہوئے چیخ چیخ کر کہہ رہی تھی '' اس نو ماہ کے بچے نے کسی کا کیا بگاڑا ہے‘‘۔ اس سے کچھ فاصلے پر کھڑا ایک شخص کہہ رہا تھا، ''یہاں جو فضائی حملوں سے بچ جاتے ہیں وہ بھوک سے مر جاتے ہیں اور جو بھوک سے نہیں مرتے وہ دوائی کی عدم دستیابی سے مر جاتے ہیں‘‘۔