اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کی رپورٹ کے مطابق، صیہونی حکومت کی مسلسل جارحیت کے جواب میں، اسلامی جمہوریہ ایران نے آج ایک اور طاقتور میزائل حملے کا آغاز کیا ہے۔ ایران کی سرزمین سے جدید بیلسٹک میزائلوں کی نئی لہر مقبوضہ فلسطین کی سمت داغی گئی، جنہوں نے تل ابیب، حیفا اور بیت المقدس (القدس) سمیت کئی اسٹریٹجک اہداف کو لرزا کر رکھ دیا۔
باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ عسقلان، تل ابیب اور حیفا اس حملے کے مرکزی ہدف تھے۔ صیہونی حکومت کے چینل 12 نے حملوں کی شدت کو تسلیم کرتے ہوئے مسلسل دھماکوں کی اطلاع دی ہے، اور القدس شہر کی صورتحال کو انتہائی نازک قرار دیا ہے۔
اسرائیلی فوجی ریڈیو نے بھی اپنی عسکری ذرائع کے حوالے سے تصدیق کی ہے کہ ایران نے 50 سے زائد بیلسٹک میزائل داغے ہیں، جن کے بعد پورے مقبوضہ علاقے میں خطرے کے سائرن بجنے لگے۔ ان حملوں نے اسرائیل کے دفاعی نظام، جسے برسوں سے ناقابل تسخیر قرار دیا جا رہا تھا، کو شدید آزمائش میں ڈال دیا ہے۔
عبرانی زبان کے خبررساں اداروں نے اطلاع دی ہے کہ ان حملوں میں اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کی رہائش گاہ اور حیفا کے قریب واقع الخضیرة پاور پلانٹ کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔ یہ حملہ ایک واضح پیغام ہے کہ ایران اور مزاحمتی محاذ کی میزائل قوت کے دائرے سے اسرائیل کا کوئی حصہ محفوظ نہیں۔
یہ طاقتور فوجی کارروائی ایسے وقت میں کی گئی ہے جب صیہونی حکومت اپنی مسلسل جارحیت، فلسطینی عوام پر مظالم، اور خطے کے مختلف ممالک کی خودمختاری کی خلاف ورزیوں کے ذریعے مشرق وسطیٰ کے امن کو شدید خطرے میں ڈال چکی ہے۔ ایران بارہا خبردار کر چکا ہے کہ اسرائیل کی کسی بھی قسم کی جارحیت کا بھرپور اور فیصلہ کن جواب دیا جائے گا۔
آپ کا تبصرہ