اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا
ذیل میں ویڈیو دیکھئے جس میں امریکہ کے کم عمل وزیر دفاع کی شیخیاں بھی ہیں اور جج ناپولیتانو کے سوالات اور لیری سی جانسن کے جواب بھی:
امریکی وزیر دفاع پٹ ہیگستھ (Peter Hegseth): وہ بہت [امریکی صدر] سنجیدہ ہے کسی سے مذاق نہیں کرتا، وہ بیس برسوں سے کہہ رہا ہے کہ ایران جوہری ہتھیار رکھنے کا حق نہیں رکھتا، اور اپنے کہنے میں سنجیدہ ہے۔ یہ ایک مسلسل موقف ہے۔ وہ بہت سنجیدہ ہے اور کہتا ہے کہ "اگر ہم بات چیت کی میز پر اپنا ہدف حاصل نہ کرسکیں تو دوسرے اپشنز پر کام کریں گے جو میرے وزارت خانے کے ذمے ہے، تاکہ ہم مطمئن ہوجائیں کہ ایران جوہری ہتھیار نہیں بنائے گا۔ امید ہے کہ نوبت وہاں تک نہ پہنچے ماریا!
جو کچھ ہم نے حوثیوں کے خلاف کیا اور جو کچھ ہم خطے میں کر رہے ہیں، اس سے سب کو معلوم ہوچکا ہے کہ ہمارے پاس یہ صلاحیت ہے کہ بڑی حدوں تک جائیں اور بہت آگے اور بہت گہرائی میں چلے جائیں۔ میں ایک بار پھر کہتا ہوں، ہم یہ سب نہیں کرنا چاہتے لیکن اگر ضرورت پڑے ایران کو ایٹمی ہتھیاروں کے حصول سے روکنے کے لئے ہم یہ سب کر گذریں گے۔
- سابق جج انڈریو ناپولیتانو (Judge Andrew Napolitano): یمن پر حملہ کرنے والے نہ دور تک جا سکے ہیں نہ ہی گہرائیوں تک اور نہ حوثیوں کے مقابلے میں محدود سی کامیابی حاصل کر سکے ہیں۔ لیکن میری نظر میں ـ جو فکری ایمانداری پر کاربند رہنے کے لئے کوشاں رہتا ہوں کیونکہ ان کے لئے 10 سال پہلے تک کام کرتا رہا ہوں لیکن - جس کی انگلی بے چین ہو تو کیا ہوگا؟
لیری سی جانسن (Larry C. Johnson): لیکن وہ بہت سنجیدہ ہے جج! وہ کہنا چاہتا ہے کہ "میں بہت سنجیدہ ہوں"۔
فلپ نے یہ ویڈیو نشر کر دی جس میں اس [پیٹ ہیگستھ] نے چھ مرتبہ کہا کہ "ہم موت کی حد تک سنجیدہ ہیں"۔ ہم بہت موت کی حد تک سنجیدہ ہیں، ہم موت کی حد تک سنجیدہ ہیں، ہم مرے ہوئے ہیں یا نہیں بلکہ سنجیدہ ہیں؟ اچھا، تو کیا تم اپنے اس کہنے پر یقین ہے کیا؟
پیٹ ہیگستھ ایک مخبوط اور نا عاقبت اندیش اور احمق شخص ہے۔ وہ خود حقیقی خطرہ ہے۔ اس کو یہ عہدہ سونپنا حماقت اور بے وقوفی ہے۔ جو بھی ڈونلڈ ٹرمپ کہتا ہے وہ انجام دیتا ہے۔
وہ عقل والا آدمی نہیں اور ٹرمپ کو حقائق سے آگاہ نہیں کر سکتا، اس کو صحیح تجویز نہیں دے سکتا اور اس کو ہوشیار نہیں کر سکتا۔ اسے کہنا چاہئے تھا کہ "باس! فیصلہ کرنے سے قبل آیئے حقائق پر ایک نظر ڈالیں۔ ہم 15 مارچ سے حوثیوں کے وسائل پر بمباری کر رہے ہیں، لیکن انہوں نے دو ہفتوں میں چار ریپیر ڈرونز MQ-9 کو مار گرایا ہے۔ اور ہم انہیں نہیں روک سکے ہیں اور اسرائیل پر میزائل داغنے کے مقابلے میں تسدیدی صلاحیت قائم نہیں کر سکے ہیں۔
چنانچہ 4 ہفتوں سے بھاری فوجی حملوں کے بعد، ہم حوثیوں کا راستہ نہیں روک سکے ہیں، تو یوں سمجھئے کہ ہم ایرانیوں کا راستہ روکنے کے بارے میں خواب ہی دیکھ سکتے ہیں۔ چنانچہ ہمیں مزید اس بارے میں کچھ نہیں کہنا چاہئے اور اس آپشن کو آپشنز کی میز سے ہٹانا چاہئے۔ کیونکہ لوگ ہمارا مذاق اڑائیں گے۔ حقیقت یہ ہے کہ انہیں یقین ہے کہ ہمارے پاس ایران کو شکست دینے کے لئے فوجی طاقت موجود ہے! اور اسی اثناء میں دستبردار ہونے کے لئے تیار نہیں ہیں اور یہ کہنے کے لئے کہ "ہم حتی کہ حوثیوں سے نمٹنے کی صلاحیت بھی نہیں رکھتے"۔ آپ کو خدا کی قسم! کہہ دیجئے کہ ہم ایسے ملک کا راستہ کیونکر روک سکتے ہیں جو حوثیوں سے نوری سالوں جتنا آگے ہے؟ یہ دیوانگی ہے۔
جج ناپولیتانو: کیا ہمارے پاس ایران کو شکست دینے کے لئے فوجی صلاحیت ہے؟
لیری سی جانسن: نہیں!
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ