اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کا نیا "قاسم بصیر" میزائل بہت کم وقت میں لانچنگ کے لئے تیاری کی صلاحیت رکھتا ہے اور جدید لانچنگ پلیٹ فارم سے لیس ہے۔ اس میں آپٹیکل گائیڈنس کا استعمال ہؤا ہے، اور تھرمل کیمرے کا حامل ہے جو نہ صرف ٹارگیٹنگ کی درستگی میں اضافہ کرتا ہے بلکہ یوں یہ الیکٹرانک جنگی مداخلت سے بھی محفوظ رہتا ہے۔ جدید ٹیکنالوجی کے تحت اگرچہ اس کی رینج 1200 کلومیٹر تک کم کر دی گئی ہے لیکن یہ میزائل دشمن کے علاقے میں ہدف تک پہنچنے کی بہتر صلاحیت رکھتا ہے۔
مزید برآں، قاسم بصیر اعلیٰ حرکت پذیری (Maneuverability) کی صلاحیت سے بھی لیس ہے، جس کی وجہ سے یہ میزائل جدید دفاعی نظامات کو ناکام بناتے ہوئے ہائپر سونک رفتار سے گذر سکتا ہے اور اہداف کو درستگی کے ساتھ نشانہ بنا سکتا ہے۔ یہ میزائل تزویراتی اہداف ـ جیسے کہ فضائی اڈوں ـ کو تباہ کر سکتا ہے اور بڑے پیمانے پر لانچ ہو سکتا ہے اور دشمن کی فضائی صلاحیتوں کو ناکارہ بنا دیتا ہے۔
قاسم بصیر میزائل جیسے THAAD اور Arrow جیسے جدید فضائی دفاعی نظامات کو خاطر میں نیں لاتا اور جب یہ لانچ ہوتا ہے تو دوسرے بیلسٹک میزائلوں کے لئے بھی ـ اپنے اہداف تک پہنچنے ـ کی راہ ہموار کر دیتا ہے۔
قاسم بصیر میزائل کی تکنیکی خصوصیات:
ایندھن کی نوعیت: ٹھوس
آپریشنل رینج: کم از کم 1,200 کلومیٹر (745 میل)
وار ہیڈ: 500 کلوگرام (1,100 پونڈ)
درستگی: آخری مرحلے میں ایک میٹر سے بھی کم
باڈی: ریڈار کراس سیکشن (یا RSC) کو کم کرنے کی صلاحیتوں کے ساتھ کاربن فائبر کا ڈھانچہ۔
طول و عرض اور کمیت (ممکنہ): "شہید حج قاسم" میزائل کی طرح جس کا وزن تقریباً 7 ٹن اور لمبائی تقریباً 11 میٹر ہے۔
رفتار: "شاہد حج قاسم" میزائل کی خصوصیات کے مطابق زیادہ سے زیادہ رفتار 12 ماک (=7920 میل فی گھنٹہ) تک ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ