بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || روس نے دعویٰ کیا ہے کہ یوکرین نے صدر پوتن کی رہائش گاہ کے قریب طویل فاصلے تک مار کرنے والا ڈرون حملہ کیا جسے فضائی دفاع نے ناکام بنا دیا۔ یوکرین نے اس الزام کی تردید کی ہے۔
ادھر روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے خبردار کیا کہ ایسے اقدامات کا جواب دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ روسی مسلح افواج نے پہلے ہی جوابی حملوں کے اہداف کی نشاندہی کر لی ہے۔ انہوں نے اسے ریاستی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی قرار دیا اور کہا کہ ایسی لاپرواہی کی کارروائیوں کا جواب دیا جائے گا۔
روسی وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ یہ حملہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب ممکنہ یوکرین امن معاہدے کے حوالے سے بات چیت جاری ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ روس مذاکرات سے پیچھے نہیں ہٹے گا تاہم اب مذاکرات پر اس کے موقف کا جائزہ لیا جائے گا۔
دوسری جانب یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے روس کے الزامات کو یکسر مسترد کرتے ہوئے انہیں مکمل طور پر غلط قرار دیا۔ زیلنسکی نے الزام لگایا کہ روس ایسے بیانات دے کر کیئف میں سرکاری عمارتوں پر حملوں کے لیے زمین تیار کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ روس کے دعوے امن مذاکرات کو نقصان پہنچانے کی کوشش ہے۔
دریں اثنا، صدر پوتن نے پیر کو اپنی فوج کو حکم دیا ہے کہ وہ جنوبی یوکرین کے علاقے زپوریزہیا پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے کے لیے اپنی مہم کو تیز کرے۔ ایک روسی کمانڈر نے دعویٰ کیا کہ روسی فوجی علاقے کے سب سے بڑے شہر سے تقریباً 15 کلومیٹر کے فاصلے پر تھے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ