16 دسمبر 2025 - 00:05
اسرائیل کو حاصل امریکی حمایت کا مستقبل / کیا خالی چیک دینے کا دور اختتام پذیر ہؤا؟

واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان خصوصی تعلقات ـ جو کئی دہائیوں تک فوجی حمایت، قانونی استثنیٰ اور سیاسی یکسوئی سے عبارت تھے، ـ کو اب سماجی دراڑوں، نسلی تبدیلیوں اور تزویراتی سوالات کا سامنا ہے۔ ایسی دراڑیں جو اس تاریخی بندھن کو ایک نئے مرحلے میں دھکیل سکتے ہیں۔

بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || بین الاقوامی سطح پر سب سے عجیب رشتوں میں سے ایک اسرائیل اور امریکہ کے باہم تعلق ہے جس پر ـ اپنی خصوصیات کی وجہ سے ہمیشہ ـ سوالات  اٹھتے رہے ہیں۔ یہ بندھن خاص طور پر قابل ذکر ہے کیونکہ دونوں کے درمیان ـ امریکہ اور اس کے اتحادیوں جیسے جاپان، فلپائن، جنوبی کوریا اور نیٹو کے ارکان کے درمیان معاہدوں کی طرح ـ کوئی مشترکہ دفاعی معاہدہ نہیں ہیں۔ 
اسرائیل نیٹو سے باہر کلیدی اور "خصوصی مراعات یافتہ" اتحادیوں کی "محدود فہرست" میں سر فہرست ہے۔ یعنی، یہ ان ریاستوں میں سب سے پہلے نمبر پر ہے جو نہ صرف جدید ترین امریکی فوجی سازوسامان اور ٹیکنالوجیز تک رسائی رکھتے ہیں، بلکہ انہیں "خصوصی مالی امداد" اور قانونی اور ریگولیٹری سپورٹ بھی حاصل ہے۔ کونسل آن فارن ریلیشنز (CFR) کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق، اس امداد کا اب تک کا تخمینہ تقریباً 310 بلین ڈالر لگایا گیا ہے۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha