بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || المیادین کے مطابق، مانی آرکو مناوی نے اپنے X سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر ایک پیغام میں لکھا: "یہ حقیقت شاید بہت سے لوگوں کو معلوم نہ ہو، لیکن یہ اس گروہ کی ملک دشمنی کی نوعیت اور سوڈان کی خودمختاری اور سالمیت کے لئے سنگین خطرے کی نشاندہی کرتی ہے۔"

مناوی نے زور دے کر کہا: "اندرونی تنازعات میں غیر ملکی مداخلت کا مقابلہ کیا جانا چاہئے اور ملک کی خودمختاری کے تحفظ کے لئے سوڈانی فوج کے ارد گرد قومی اتحاد کو مضبوط کیا جانا چاہئے۔"
المیادین کے مطابق دارفور کے علاقائی گورنر کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ریپڈ سپورٹ فورس کی صفوں میں چاڈ، نائجر اور وسطی افریقی جمہوریہ سے کرائے کے فوجیوں کی شمولیت کی متعدد رپورٹیں شائع ہوئی ہیں۔
اقوام متحدہ کی پچھلی رپورٹوں میں بھی بعض علاقائی اداکاروں [بالخصوص متحدہ عرب امارات اور صہیونی ریاست] کی حمایت سے سوڈان کی مغربی سرحدوں سے جنگجوؤں کے مسلسل داخلے کی تصدیق ہوئی تھی۔
مناوی کے بیانات حالیہ مہینوں میں ان کے سابقہ موقف کا تسلسل ہیں جس وہ میں غیر ملکی اثر و رسوخ کا مقابلہ کرنے اور ملکی اور علاقائی خطرات کے خلاف سوڈانی نیشنل آرمی کی حمایت کی ضرورت پر زور دیتے آئے ہیں۔
سوڈان میں مسلح جھڑپیں ـ اقتدار کی رسہ کشی اور آر ایس ایف کو سوڈانی فوج میں ضم کرنے کے طریقہ کار پر ـ 15 اپریل 2023 کو "عبدالفتاح البرہان" کی زیرکمان فوج اور "محمد حمدان دقلو 'حمیدتی'" کے زیرکمانڈ ریپڈ سپورٹ فورس نامی باغی ملیشیا کے درمیان شروع ہوئیں۔ اور اسے ختم کرنے کے لیے بین الاقوامی ثالثی اب تک لاحاصل رہی ہے۔

ریپڈ سپورٹ فورس ـ جسں نے ایک سال سے زائد عرصے تک سوڈان کے شہر الفشر کا محاصرہ کر رکھا تھا، ـ نے 24 نومبر 1404 کو شہر پر حملہ کرکے اس پر قبضہ کر لیا۔ خرطوم کے حکام، اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی اداروں اور تنظیموں نے ریپڈ سپورٹ فورس پر "قتل عام" کے ارتکاب کا الزام لگایا ہے اور رپورٹوں سے معلوم ہوتا ہے کہ الفاشر میں شہری حقوق کی خلاف ورزیوں سمیت شہر میں بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ـ جن میں وسیع پیمانے پر پھانسیاں، گرفتاریاں، اور رہائشیوں کو جبری بے گھر کرنے جیسے جرائم شامل ہیں ـ کی جا رہی ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ