6 اکتوبر 2025 - 09:40
وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے بتایا، ٹیرف معاملہ پر ہندوستان کا اگلا قدم کیا ہو گا

وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا کہ ہندوستان اور امریکہ ٹیرف کے مسئلے کو حل کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں۔وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا کہ ہندوستان اور امریکہ ٹیرف کے مسئلے کو حل کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں۔

اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق،وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا کہ ہندوستان اور امریکہ ٹیرف کے مسئلے کو حل کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں۔وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا کہ ہندوستان اور امریکہ ٹیرف کے مسئلے کو حل کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں۔
ہندوستان اور امریکہ کے درمیان جاری ٹیرف تنازع پر وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے بڑا بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک اس مسئلے کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے میں مصروف ہیں اور انہیں یقین ہے کہ یہ اختلافات دونوں ممالک کے وسیع تجارتی تعلقات پر کوئی اثر نہیں ڈالیں گے۔

 ہندوستان اور امریکہ کے درمیان جاری ٹیرف تنازع پر وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے بڑا بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک اس مسئلے کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے میں مصروف ہیں اور انہیں یقین ہے کہ یہ اختلافات دونوں ممالک کے وسیع تجارتی تعلقات پر کوئی اثر نہیں ڈالیں گے۔ جے شنکر اتوار کو کوٹلیہ اکنامک کانکلیو 2025 میں خطاب کر رہے تھے، جہاں انہوں نے واضح کیا کہ ہندوستان اور امریکہ کے درمیان زیادہ تر تجارت “بزنس ایز یوزوئل” چل رہی ہے، یعنی ٹیرف کے علاوہ باقی معاملات پہلے کی طرح جاری ہیں۔

جے شنکر نے بتایا کہ موجودہ کشیدگی کی وجہ دونوں فریقوں کے درمیان کچھ تجارتی معاملات پر اتفاق نہ ہو پانا ہے۔ انہوں نے کہا  کہ “ہمارے درمیان کچھ معاملات ہیں کیونکہ ہم کسی مشترکہ نکتہ پر نہیں پہنچ پائے ہیں، اسی لیے ٹیرف لگائے گئے ہیں۔” وزیر خارجہ نے انکشاف کیا کہ ہندوستانی برآمدات پر لگائے گئے 50 فیصد ٹیرف کو لے کر دونوں ممالک کے درمیان بات چیت جاری ہے۔

جے شنکر نے مزید کہا کہ ٹیرف تنازع حل کرنے میں ہندوستان کی “ریڈ لائنز” کا احترام ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ “امریکہ کے ساتھ سمجھوتہ ہونا ضروری ہے کیونکہ وہ ہمارا سب سے بڑا مارکیٹ ہے اور دنیا کے کئی ممالک نے اس کے ساتھ اپنے اختلافات حل کر لیے ہیں۔” انہوں نے مزید کہا کہ ٹیرف کے باوجود ہندوستان اور امریکہ کے درمیان تجارت معمول کے مطابق جاری ہے۔ جے شنکر نے کہا کہ “مجھے نہیں لگتا کہ اس کا ہر شعبے پر اثر پڑے گا۔ کچھ معاملات میں بات چیت ضروری ہوگی، لیکن اس کو لے کر زیادہ فکر کی ضرورت نہیں ہے۔”

وزیر خارجہ نے اس دوران عالمی تجارت کے موجودہ حالات پر بھی تشویش ظاہر کی۔ انہوں نے کہا کہ “جب دنیا میں تجارت کی سب سے بڑی بنیاد ٹیرف بن جائے، تو پھر ‘کمپیریٹیو ایڈوانٹیج’ اور ‘کمپیٹیٹیو ایڈوانٹیج’ کا کیا مطلب رہ جاتا ہے؟” جے شنکر نے یہ بھی بتایا کہ توانائی کی تجارت (Energy Trade) پر بھی اضافی ٹیرف لگائے گئے ہیں، لیکن ہندوستان اور امریکہ دونوں ہی اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے متحرک بات چیت کر رہے ہیں۔

جے شنکر نے کہا کہ ہندوستان نے ایشیا کے کئی ممالک کے ساتھ تجارتی معاہدے (FTA) کیے ہیں، حالانکہ ان میں سے کئی معیشتیں کافی مسابقتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ “ان ممالک کے ساتھ سپلائی چین کی نوعیت ایسی ہے کہ کئی بار چین کے لیے راستہ بھی بن جاتا ہے۔ اس لیے ہمارا دھیان اب ایسے ممالک کے ساتھ FTA کرنے پر ہونا چاہئے ، جو ہمارے ساتھ براہ راست مسابقت میں نہ ہوں۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha