25 ستمبر 2025 - 10:35
مآخذ: ابنا
ایران پر حملہ ڈپلومیسی اور امن کے ساتھ بڑی خیانت تھی

ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایران، جو دنیا کی قدیم ترین متصل تہذیب ہے، ہمیشہ تاریخ کے طوفانوں کے سامنے ڈٹا رہا ہے اور آج بھی اپنے ایمان، قومی اتحاد اور عزمِ محکم کے سہارے جارحیت کے مقابلے میں سر بلند کھڑا ہے۔

بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق،ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایران، جو دنیا کی قدیم ترین متصل تہذیب ہے، ہمیشہ تاریخ کے طوفانوں کے سامنے ڈٹا رہا ہے اور آج بھی اپنے ایمان، قومی اتحاد اور عزمِ محکم کے سہارے جارحیت کے مقابلے میں سر بلند کھڑا ہے۔

ایرانی صدر نے کہا کہ حملہ آور قوتوں نے سوچا تھا کہ ایران کو جھکا لیں گے، لیکن ایرانی عوام نے اپنی دلاوری اور اتحاد سے ان کے وہم و گمان کو خاک میں ملا دیا۔ ایران کے عوام نے شدید ترین اقتصادی پابندیوں، نفسیاتی جنگ اور مسلسل دباؤ کے باوجود، جیسے ہی پہلی گولی ان کی سرزمین پر چلائی گئی، یک زبان ہو کر اپنی بہادر مسلح افواج کا ساتھ دیا۔

انہوں نے حالیہ امریکی اور اسرائیلی فضائی حملوں کو ڈپلومیسی اور امن کے خلاف سنگین خیانت قرار دیا اور کہا کہ ان حملوں نے نہ صرف شہریوں، خواتین اور بچوں کو شہید کیا بلکہ عالمی اعتماد کو بھی سخت نقصان پہنچایا ہے۔ صدر نے ان مظالم کو غزہ اور خطے میں جاری نسل کشی اور ویرانی کا تسلسل قرار دیا۔

اپنے خطاب میں صدر ایران نے عالمی برادری سے سوال کیا: کیا آپ اپنے لیے بھی وہی پسند کریں گے جو فلسطین، یمن، لبنان اور ایران کے عوام کے ساتھ روا رکھا جا رہا ہے؟ کون ہے جو دنیا کے امن کو خطرے میں ڈال رہا ہے؟

انہوں نے واضح کیا کہ ایران ایٹمی ہتھیار بنانے کی نہ کبھی کوشش کرے گا اور نہ کرے گا، کیونکہ یہ ہمارے عقیدے کے خلاف ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اصل خطرہ خطے کے امن کو اسرائیل سے ہے، لیکن پابندیاں ایران پر عائد کی جاتی ہیں۔

پزشکیان نے کہا کہ ایران خطے کو ایک طاقتور اور پرامن علاقے کے طور پر دیکھنا چاہتا ہے جہاں اجتماعی سلامتی، ترقی، انسانی وقار اور ثقافتی تنوع کی حفاظت ہو۔ انہوں نے زور دیا کہ ایران ہمیشہ علاقائی تعاون، باہمی اعتماد اور امن کے قیام کا خواہاں رہا ہے اور تمام صلح پسند ممالک کا قابلِ اعتماد شراکت دار ہے۔

انہوں نے اپنے خطاب کا اختتام سعدی شیرازی کے اس پیغام سے کیا کہ بنی آدم ایک جسم کی مانند ہیں اور اگر ایک عضو کو درد ہو تو باقی اعضاء بے قرار ہو جاتے ہیں۔ صدر نے کہا کہ ایران اسی پیغامِ انسان دوستی پر عمل پیرا ہے اور یہی ہماری اصل طاقت ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha