24 ستمبر 2025 - 14:19
ایران دباؤ اور دھونس دھمکیوں میں مذاکرات نہیں کرتا، صدر پزشکیان

ایرانی صدر ـ جو نیویارک کے دورے پر ہیں ـ نے رہبر انقلاب کے اس قول کو دوبارہ شائع کیا کہ "کوئی باشعور سیاستدان دھمکیوں کے تحت مذاکرات کی تائید نہیں کرتا"، درحقیقت امریکہ کے سامنے اسلامی جمہوریہ کے عزتمندانہ اصولوں پر قائم رہنے کا واضح پیغام دیا ہے۔

بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر مسعود پزشکیان  نے ـ جو آج اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 79ویں اجلاس میں شرکت کے لئے نیویارک کے دورے پر ہیں ـ نے امریکہ کے ساتھ مذاکرات کے سلسلے میں رہبر معظم انقلاب اسلامی کے بیانات کو دوبارہ شائع کرتے ہوئے ایک اہم پیغام جاری کیا۔

انھوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم میں اپنے ذاتی صفحے پر، رہبر انقلاب کے الفاظ کو دوبارہ شائع کیا، جنہوں نے ایک دن قبل اپنے براہ راست نشری خطاب میں فرمایا تھا کہ ""امریکی فریق ایسے مذاکرات کا خواہاں ہے جس کے نتیجے میں ایران میں جوہری سرگرمیاں اور یورینیم کی افزودگی کا خاتمہ ہو؛ یہ مذاکرات نہیں، یہ دھونس ہے۔"

یہ مؤقف ایسے حال میں شائع کیا گیا جب حالیہ دنوں میں بعض ملکی اور غیر ملکی سیاسی حلقوں نے ایرانی صدر اور امریکی صدر کے درمیان "ممکنہ ملاقات" کے معاملے کو پروپیگنڈے کے منظر نامے کے طور پر نمایاں کرنے کی کوشش کی تھی۔

پزشکیان کی طرف سے ان بیانات کی دوبارہ اشاعت سے دو اہم پیغامات سامنے آتے ہیں:

1۔ امریکہ کے حوالے سے اسلامی جمہوریہ کی خارجہ پالیسی کی سرخ لکیروں اور اصولوں کی پاسداری، اور

2۔ اس عقلیت پر مبنی باوقار موقف پر تاکید جسے قائد انقلاب نے پرسوں رات اپنی تقریر میں واضح کیا تھا۔

ڈاکٹر پژشکیان کے اس اقدام کو بہت سے حلقوں کی طرف سے حکومت کی " باعزت مذاکرات، نہ کہ دباؤ اور دھمکیوں کے تحت" کی حکمت عملی پر مسلسل کاربند رہنے کی علامت سمجھا جا رہا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha